3 ذوالقعدة / May 01

شورکوٹ قدیم ترین قبائل،سمیریوں، بابلیوں اور آشوریوں کے تہذیب و تمدن کا گہوارہ رہا ہے۔

جھنگ

شورکوٹ، پاکستان کے ضلع جھنگ کا تاریخی علاقہ، قدیم ترین قبائل اور تہذیبوں کا مرکز رہا ہے۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق یہ علاقہ سمیریوں، بابلیوں، اور آشوریوں کی تہذیب و تمدن کا گہوارہ تھا، جو انسانی تاریخ کے ابتدائی ادوار میں ترقی یافتہ معاشرت کے لیے مشہور ہیں۔

تاریخی اہمیت

شورکوٹ کے کھنڈرات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ علاقہ نہ صرف زراعت اور تجارت کا اہم مرکز تھا بلکہ تہذیبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا گڑھ بھی تھا۔ یہاں سے برآمد ہونے والی اشیاء، جن میں مٹی کے برتن، کندہ کاری کے نمونے، اور ابتدائی تحریری آثار شامل ہیں، قدیم تہذیبوں کی ترقی یافتہ زندگی کی عکاسی کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سمیری، بابلی، اور آشوری تہذیبیں اپنے علمی نظام، قوانین، اور فن تعمیر کی وجہ سے مشہور تھیں، اور شورکوٹ میں ان کے اثرات کا پایا جانا ان تہذیبوں کی وسعت کا ثبوت ہے۔

تحقیقاتی پیش رفت

پاکستانی اور بین الاقوامی ماہرین شورکوٹ کے کھنڈرات پر تحقیق کر رہے ہیں۔ حالیہ کھدائی میں ملنے والے شواہد اس بات کو تقویت دیتے ہیں کہ یہ علاقہ قدیم زمانے میں تہذیبی ترقی کا مرکز تھا۔

ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر فوزیہ نعیم کہتی ہیں، "شورکوٹ کے کھنڈرات ہمیں ان تہذیبوں کے طرز زندگی، مذہبی عقائد، اور سماجی نظام کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتے ہیں۔”

تہذیبی ورثے کی حفاظت

شورکوٹ کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر، حکومت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس علاقے کو محفوظ رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کھنڈرات نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی تہذیبی تاریخ کے لیے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔

یہ دریافت نہ صرف علمی حلقوں میں دلچسپی کا باعث بن رہی ہے بلکہ یہ بھی امید کی جا رہی ہے کہ اس سے شورکوٹ اور جھنگ کو تاریخی سیاحت کے عالمی نقشے پر نمایاں مقام حاصل ہوگا۔