11 جُمادى الأولى / November 14

سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایران کو جواب دے کر ثابت کیا کہ ہم بھی ایسا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی حکومت کا اب اعلیٰ سطح پر رابطہ ہونا چاہیے۔

سابق سیکریٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے حملے کے بعد پاکستان نے صبر سے کام لیا۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ ایرانی حکومت کو چاہیے تھا حملے کے 24 گھنٹے کے اندر صورت حال ڈیفیوز کرنے کے لیے کوئی بیان دیتی۔

علاوہ ازیں دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے آج صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانا بنایا ہے۔

پاکستان کی جانب سے اس انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو آپریشن مرگ بر، سرمچار کا نام دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سیستان میں انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پیر کے روز ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے تھے۔