1 ذوالقعدة / April 29

اہور ہائی کورٹ نے ملک میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے خلاف دائر درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔

یہ درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی کم ہونے کی وجہ سے نہ صرف عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ یہ مسئلہ تعلیمی، کاروباری اور دیگر اہم شعبوں کو بھی متاثر کر رہا ہے۔

درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ دنیا بھر میں ڈیجیٹل ترقی کا سفر تیز ہو رہا ہے، لیکن پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں مسلسل کمی ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ عالمی درجہ بندی میں پاکستان انٹرنیٹ سروس کے حوالے سے 198 ویں نمبر پر ہے، جو کہ ایک انتہائی مایوس کن صورتحال ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرے تاکہ انٹرنیٹ کی رفتار کو فوری طور پر بہتر بنایا جائے اور اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کیا جا سکے۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے دوران پی ٹی اے اور دیگر حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے عوامی مفاد کے اس اہم معاملے پر سنجیدہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

یہ مقدمہ انٹرنیٹ کے بنیادی حقوق اور ملک میں ڈیجیٹل ترقی کے حوالے سے ایک اہم قانونی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔