98
اسرائیلی وزیر دفاع کا انکشاف: ایرانی سپریم لیڈر پر حملے کا منصوبہ تھا، مگر عملدرآمد ممکن نہ ہو سکا
اسرائیلی وزیر دفاع کا انکشاف: آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا منصوبہ تھا، مگر موقع نہ ملا اسرائیل کے وزیر دفاع، یوآف گیلنٹ کے بعد، اب اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ملک ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کا ارادہ…
اسرائیلی وزیر دفاع کا انکشاف: آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا منصوبہ تھا، مگر موقع نہ ملا
اسرائیل کے وزیر دفاع، یوآف گیلنٹ کے بعد، اب اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ملک ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا تھا، تاہم ‘آپریشنل موقع’ نہ ملنے کے باعث یہ منصوبہ پایۂ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
اسرائیلی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسرائیل کاٹز نے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای کو حملے کے منصوبے کی اطلاع ہو چکی تھی، جس کے بعد وہ روپوش ہو گئے اور پاسدارانِ انقلاب کے نئے کمانڈرز سے رابطے بھی ختم کر دیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایران نے دوبارہ جوہری پروگرام شروع کیا تو اسرائیل ممکنہ طور پر حملہ کر سکتا ہے، اور اس حوالے سے امریکا سے ‘گرین سگنل’ بھی حاصل ہے۔ تاہم، ان کے مطابق فی الحال ایسے شواہد موجود نہیں کہ ایران کسی حملے کے بعد اپنی جوہری تنصیبات کی بحالی کی جانب جا رہا ہو۔
دوسری جانب ایران کی شوریٰ نگہبان نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کرنے کی توثیق کر دی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کر چکی ہے۔ اس حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بیان دیا ہے کہ شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد یہ بل نافذ العمل ہو گیا ہے، اور ایران اب اس قانون کا مکمل پابند ہے۔