98
ٹرمپ نے ایران پر حملے کی اجازت دے دی، مگر حتمی کارروائی کا فیصلہ روک لیا گیا
ایران پر ممکنہ حملہ: امریکی صدر ٹرمپ کی منظوری، حتمی فیصلہ مؤخر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے جوہری پروگرام پر ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا۔ امریکی جریدے بلوم برگ اور وال اسٹریٹ جرنل کی…
ایران پر ممکنہ حملہ: امریکی صدر ٹرمپ کی منظوری، حتمی فیصلہ مؤخر
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے جوہری پروگرام پر ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا۔
امریکی جریدے بلوم برگ اور وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹس کے مطابق اعلیٰ امریکی حکام اور وفاقی ادارے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے پیش رفت کر رہے ہیں، جب کہ مشرقی بحیرہ روم اور عرب سمندر میں امریکی جنگی بحری جہازوں کی موجودگی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ ہفتہ اس بارے میں فیصلہ کن ہوگا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹس میں انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے ایران کو پیغام دیا ہے کہ اگر تہران اپنا ایٹمی پروگرام ترک کردے تو حملہ روک دیا جائے گا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ ایران میں زیرِ زمین یورینیم افزودگی کی تنصیبات پر حملے کے امکان پر غور کر رہا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے جب صدر ٹرمپ سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’شاید میں ایسا کر گزروں، شاید نہ بھی کروں۔‘
دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے امریکی دباؤ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم کسی غیر مشروط سرنڈر کو قبول نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے مداخلت کی تو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔