24 ذوالحجة / June 20

وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہم ملاقات

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ ملاقات شیڈول سے طویل رہی اور دو گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔

کابینہ روم میں ظہرانے کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ امریکی وزیر خارجہ سینیٹر مارکو روبیو، مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف جبکہ پاکستانی وفد میں قومی سلامتی کے مشیر شامل تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بات چیت میں پاک امریکہ تعلقات، انسداد دہشت گردی میں تعاون، تجارت، معدنیات، توانائی، مصنوعی ذہانت اور کرپٹو کرنسی جیسے شعبوں میں ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں جانب سے انسداد دہشتگردی کے شعبے میں قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔

بیان کے مطابق صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ طویل مدتی اسٹریٹجک شراکت داری میں دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کو مزید فروغ دینے کے مواقع موجود ہیں۔

ملاقات میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت اور ایران اسرائیل تنازع کے پُرامن حل پر زور دیا۔

صدر ٹرمپ نے مشکل علاقائی حالات میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان سے ملاقات ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کردار قابلِ ستائش ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے بعد فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اوول آفس کا بھی دورہ کیا اور امریکی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے زیر غور ہیں جبکہ ایران کے معاملے پر بھی پاکستان کا مؤقف اہمیت رکھتا ہے کیونکہ پاکستان ایران کی صورتحال کو بہتر طور پر سمجھتا ہے۔