98
بھارتی طیارہ حادثہ: دوسرا بلیک باکس بھی تلاش کر لیا گیا
احمد آباد طیارہ حادثہ: ایئر انڈیا بوئنگ 787 کا دوسرا بلیک باکس بھی بازیاب بھارتی شہر احمد آباد میں 12 جون کو گر کر تباہ ہونے والے ایئر انڈیا کے مسافر طیارے بوئنگ 787 کا دوسرا بلیک باکس بھی بازیاب کر لیا گیا ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والی یہ پرواز لندن جا رہی تھی،…
احمد آباد طیارہ حادثہ: ایئر انڈیا بوئنگ 787 کا دوسرا بلیک باکس بھی بازیاب
بھارتی شہر احمد آباد میں 12 جون کو گر کر تباہ ہونے والے ایئر انڈیا کے مسافر طیارے بوئنگ 787 کا دوسرا بلیک باکس بھی بازیاب کر لیا گیا ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والی یہ پرواز لندن جا رہی تھی، جس میں 241 مسافر اور عملے کے 29 افراد سوار تھے۔ افسوسناک حادثے میں تمام 270 افراد ہلاک ہو گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پرواز AI-171 کے ملبے سے دونوں اہم پرواز ریکارڈرز — فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (FDR) اور کاک پٹ وائس ریکارڈر (CVR) — حکام نے برآمد کر لیے ہیں۔ ان دونوں آلات کی مدد سے تحقیقاتی حکام حادثے کی وجوہات کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
پی کے مشرا کی تصدیق
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے سینئر معاون پی کے مشرا نے بلیک باکسز کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔ پی کے مشرا نے حادثے کے اگلے روز احمد آباد پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور سول اسپتال میں زخمیوں کی عیادت بھی کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی کے مشرا کا کہنا تھا:
"کاک پٹ وائس ریکارڈر آج بازیاب کر لیا گیا ہے، جب کہ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر جمعے کے روز ہی ملبے سے نکال لیا گیا تھا۔ دونوں آلات کو تجزیے کے لیے تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا ہے۔”
حادثے کی تحقیقات جاری
بھارتی سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر تحقیقاتی ادارے اس سانحے کی وجوہات جاننے کے لیے بھرپور تحقیقات کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بلیک باکسز کی ریکارڈنگز اور ڈیٹا حادثے سے چند لمحے قبل کی صورتِ حال اور پائلٹ کے درمیان ہونے والی گفتگو کا تعین کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ طیارے کے لینڈنگ گیئر میں فنی خرابی اور مواصلاتی نظام میں ممکنہ خلل حادثے کی وجہ بن سکتے ہیں، تاہم حتمی رپورٹ بلیک باکس کے تجزیے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
پس منظر
پرواز AI-171 نے نئی دہلی سے لندن کے لیے پرواز بھری تھی، تاہم ایندھن کی کمی اور فنی خرابی کے باعث اسے احمد آباد ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ طیارہ رن وے تک پہنچنے سے قبل ہی قریبی رہائشی علاقے پر جا گرا، جس کے باعث زمین پر بھی متعدد افراد زخمی ہوئے۔
طیارے کے حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ ملبہ کئی کلومیٹر کے رقبے پر پھیل گیا اور ریسکیو ٹیموں کو لاشیں نکالنے میں گھنٹوں لگے۔
بھارت میں یہ طیارہ حادثہ حالیہ برسوں میں سب سے ہلاکت خیز حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔ حکام نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے مالی امداد اور مکمل تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔