98
ششی تھرور: بھارت کے پاس پانی ذخیرہ کرنے یا موڑنے کی صلاحیت نہیں
ششی تھرور کا بیان: سندھ طاس معاہدہ معطل کیا گیا، بھارت پانی ذخیرہ کرنے یا موڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا نئی دہلی — بھارتی سیاستدان اور کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کو منسوخ نہیں کیا گیا، بلکہ اسے معطل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت…
ششی تھرور کا بیان: سندھ طاس معاہدہ معطل کیا گیا، بھارت پانی ذخیرہ کرنے یا موڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا
نئی دہلی — بھارتی سیاستدان اور کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کو منسوخ نہیں کیا گیا، بلکہ اسے معطل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس پانی ذخیرہ کرنے یا پانی کو دوسری جانب موڑنے کی کوئی صلاحیت نہیں ہے، اور اس فیصلے سے پاکستان کو پانی کی فراہمی پر زیادہ اثرات نہیں ہوں گے۔
ششی تھرور نے ایک بیان میں کہا کہ "بھارت کے اس فیصلے سے زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی کیونکہ فی الحال بھارت کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی کوئی صلاحیت نہیں ہے، اور نہ ہی پانی کو دوسری جانب منتقل کرنے کی طاقت ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اس فیصلے کے بعد یہ نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان کو پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔
پانی کا سوال
ششی تھرور نے اس معاملے پر مزید کہا کہ "ہم بھارت کو تو نہیں ڈبو سکتے، سوال یہ ہے کہ پانی کہاں جائے گا؟” ان کا کہنا تھا کہ پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل ہونا چاہیے، کیونکہ بھارت میں پانی کی کمیابی کے باوجود یہ نہیں کہا جا سکتا کہ پاکستان کو پانی کی کمی ہوگی۔
پہلگام حملہ اور انٹیلی جنس ناکامی
ششی تھرور نے حالیہ دنوں میں پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس کی ناکامی اس واقعے کا باعث بنی، اور یہ سوال اٹھایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہیے یا اس کا جواب فوراً دیا جانا چاہیے۔
سندھ طاس معاہدہ اور بھارت کی پوزیشن
تھرور نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اس اقدام کا مقصد پانی کی تقسیم پر بھارت کی موقف کی مضبوطی نہیں بلکہ علاقے میں بڑھتے ہوئے تنازعات کا اثر کم کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک اہم قانونی دستاویز ہے، لیکن بھارت کے پاس اس معاہدے کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔