5 ذوالقعدة / May 03

لائن آف کنٹرول پر کشیدگی، پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ

اسلام آباد/نئی دہلی — پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی کے تناظر میں ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے۔ دونوں جانب سے حالیہ فائرنگ کے واقعات اور جنگ بندی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا اور پاکستانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ رابطہ گزشتہ روز اس وقت کیا گیا جب ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سیز فائر کی مبینہ خلاف ورزی کی گئی۔

پاکستانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت نے 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب ایل او سی کے کیانی اور منڈل سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی، جو 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم ان واقعات میں کسی جانی نقصان کی فوری اطلاع نہیں ملی۔

ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہونے والی بات چیت میں پاکستان کی جانب سے حالیہ خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دونوں ممالک کے عسکری حکام کے درمیان یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب خطے میں پہلے ہی تناؤ میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پاکستانی وزارت دفاع یا بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم سیکیورٹی ذرائع اس رابطے کو کشیدگی کم کرنے کی ایک اہم کوشش قرار دے رہے ہیں۔

یہ بات چیت 2021 کے اس معاہدے کے پس منظر میں بھی اہم ہے، جس میں دونوں ممالک نے ایل او سی پر جنگ بندی کو مؤثر انداز میں برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر تناؤ نہ صرف دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں کے تعلقات کو مزید خراب کر سکتا ہے، بلکہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔