2 ذوالقعدة / April 30

ریاض سے لاہور جانے والی پرواز میں مسافر کی طبیعت بگڑ گئی، مسقط میں ہنگامی لینڈنگ

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے لاہور کے لیے روانہ ہونے والی ایک غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز کو دورانِ سفر ایک پاکستانی مسافر کی طبیعت بگڑنے کے باعث عمان کے مسقط انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔

پرواز کے شیڈول اور ہنگامی صورتحال

ایئرلائن ذرائع کے مطابق، سعودی ایئرلائن کی پرواز ایس وی 736 نے دوپہر ڈیڑھ بجے ریاض سے لاہور کے لیے اڑان بھری تھی۔ شیڈول کے مطابق، یہ پرواز شام 7 بجکر 10 منٹ پر لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے والی تھی۔ تاہم، پرواز کے دوران 36 ہزار فٹ کی بلندی پر خلیج عمان کے اوپر پہنچتے ہی ایک پاکستانی مسافر کی طبیعت بگڑ گئی۔

پائلٹ کا فوری اقدام

مسافر کی خراب طبیعت کے پیش نظر، طیارے کے کپتان نے فوری طور پر عمان کی فضائی حدود میں مسقط ایئر ٹریفک کنٹرول (ATC) سے رابطہ کیا اور میڈیکل ایمرجنسی کے تحت ہنگامی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔ اجازت ملنے کے بعد، ایئربس بوئنگ 777 طیارے نے فوری طور پر مسقط انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی، جہاں پہلے سے طبی امداد کے انتظامات کیے جا چکے تھے۔

مسافر کو طبی امداد فراہم کی گئی

ایئرلائن ذرائع کے مطابق، طبی عملے نے فوری طور پر بیمار مسافر کا معائنہ کیا اور انہیں ہنگامی طبی امداد فراہم کی۔ بعدازاں، مسافر کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں مسقط کے ایک اسپتال منتقل کر دیا گیا تاکہ مزید طبی علاج فراہم کیا جا سکے۔

طبیعت بہتر ہونے پر پرواز کی روانگی

ایئرلائن ذرائع نے بتایا کہ مسافر کی بیماری کی مکمل تفصیلات دستیاب نہیں ہو سکیں، تاہم مسافر کی تشویشناک حالت کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ طبی عملے کی ابتدائی امداد کے بعد، پرواز کو دوبارہ لاہور کے لیے روانہ کر دیا گیا۔

یہ پرواز مسقط سے روانگی کے بعد مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجکر 35 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پر اترنے کی توقع ہے۔

ہنگامی لینڈنگ کی اہمیت

طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے لیے ایسی ہنگامی صورتحال ہمیشہ تشویش کا باعث بنتی ہیں، لیکن پائلٹ اور ایئرلائن کے فوری اقدامات نے ممکنہ بڑے نقصان سے بچاؤ کو یقینی بنایا۔ ایئرلائن حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کی صورتحال میں فوری اقدامات کو یقینی بناتے ہیں تاکہ مسافروں کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے بجائے انہیں بروقت طبی مدد فراہم کی جا سکے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ فضائی سفر کے دوران صحت کی اچانک خرابی کسی بھی مسافر کے لیے ایک نازک صورتحال پیدا کر سکتی ہے، جس کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں۔