2 ذوالقعدة / April 30

حماس کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کی پوری قیمت چکانا ہوگی: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کی پوری قیمت چکانا پڑے گی۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے حماس پر یرغمالیوں کی لاشوں کی شناخت میں غلط بیانی کا الزام عائد کیا۔

حماس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام

اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حماس نے یرغمالی شیری بیباس کی لاش واپس نہ کر کے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل تمام یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پُرعزم ہے اور شیری بیباس کی لاش واپس لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس نے حال ہی میں 4 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کیں، لیکن ان میں شیری بیباس کی لاش شامل نہیں تھی، حالانکہ حماس نے اسے واپس کیے گئے افراد میں شامل بتایا تھا۔

لاشوں کی شناخت پر تنازع

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے جو 4 لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے حوالے کیں، ان میں سے ایک کی شناخت غلط بتائی گئی۔ اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ شیری بیباس کی لاش انہیں موصول نہیں ہوئی، جس کے بعد تل ابیب حکومت نے حماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر دیا۔

جنگ بندی معاہدہ اور یرغمالیوں کی واپسی

حماس نے غزہ میں جاری جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کیں۔ ان میں شیری بیباس، ان کے دو بچے اور اوڈید لفشٹز شامل تھے۔ تاہم، اسرائیل کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت کے معاملے پر ابہام پایا جاتا ہے۔

اسرائیل کا سخت ردِعمل

نیتن یاہو نے اپنے بیان میں خبردار کیا کہ حماس کی جانب سے کسی بھی معاہدے کی خلاف ورزی اسرائیل کے لیے ناقابلِ قبول ہے اور اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم اپنے تمام یرغمالیوں کی واپسی یقینی بنائیں گے اور جو بھی اس راہ میں رکاوٹ بنے گا، اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔”

آگے کیا ہوگا؟

یہ نیا تنازع ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی حکومت کا ردعمل یہ ظاہر کرتا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی کے معاملے پر فریقین کے درمیان تناؤ بڑھ سکتا ہے۔

تاحال، اسرائیلی حکومت اور فوج کی جانب سے مزید کارروائی کے اشارے دیے جا رہے ہیں، جب کہ حماس نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔