2 ذوالقعدة / April 30

مسجد الحرام: 40 سال سے متبادل بجلی نظام استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہ آئی

مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے انتظامی امور کی جنرل پریزیڈنسی کے سی ای او غازی الشھرانی نے انکشاف کیا ہے کہ مسجد الحرام میں بجلی کی فراہمی کے لیے 11 سے زائد بنیادی اور بیک اپ ذرائع موجود ہیں۔ حیرت انگیز طور پر گزشتہ چار دہائیوں میں ان متبادل ذرائع کو استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

عرب میڈیا کے مطابق غازی الشھرانی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مسجد الحرام میں چوبیس گھنٹے زائرین کی آمد و رفت جاری رہتی ہے، جس کی وجہ سے یہاں خدمات کی مسلسل فراہمی انتہائی اہم ہے۔

جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اسمارٹ ایسٹ اینڈ سروسز مینجمنٹ ایپلیکیشنز اور جدید ترین سینسرز پر کام کر رہے ہیں۔ اس کا مقصد خدمات کے معیار کو بہتر بنانا اور زائرین کے تجربے کو مزید خوشگوار بنانا ہے۔

یہ نظام جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مسجد الحرام کے انتظامات کو زیادہ مؤثر اور مستحکم بنانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ غازی الشھرانی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات زائرین کی سہولت کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

مسجد الحرام کا مثالی نظام

مسجد الحرام کے بجلی کے متبادل نظام کی گزشتہ 40 برسوں میں عدم ضرورت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ یہاں کا بنیادی نظام کتنا مستحکم اور قابلِ اعتماد ہے۔ یہ انتظام دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں زائرین کے لیے ایک مثالی نمونہ پیش کرتا ہے۔

یہ اقدام سعودی حکومت کی جانب سے حرمین شریفین کے لیے دی جانے والی ترجیحات اور ان کے غیر معمولی انتظامی معیار کی ایک اور جھلک ہے۔