2 ذوالقعدة / April 30

اسرائیلی ٹینکوں کی فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید، جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر تنقید

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹینکوں کی گولہ باری سے 2 فلسطینی شہید ہو گئے۔ یہ واقعہ جنوبی غزہ کے علاقے مغربی رفح کے تل السلطان میں پیش آیا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی ٹینکوں کی اس کارروائی کی تصدیق کی ہے۔

جنگ بندی معاہدہ اور اس کی خلاف ورزی

حماس اور اسرائیل کے درمیان طویل لڑائی کے بعد جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا، جو گزشتہ اتوار سے نافذ العمل ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں فریقین نے چھ ہفتوں کی مدت کے لیے قیدیوں کے تبادلے، غزہ سے اسرائیلی افواج کی واپسی، اور غزہ میں امدادی کارروائیوں کی اجازت دینے پر اتفاق کیا تھا۔

اسرائیلی حملے نے نہ صرف جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ علاقے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

غزہ میں امدادی سرگرمیاں

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے بعد گزشتہ چار دنوں میں غزہ میں 3,200 امدادی ٹرک داخل ہوئے ہیں، جنہوں نے شہریوں کو جزوی ریلیف فراہم کیا ہے۔ امدادی تنظیموں نے غزہ کے مختلف مراکز میں امدادی سامان کی تقسیم کا عمل شروع کر دیا ہے، جہاں شہری بڑی تعداد میں قطاروں میں کھڑے ہو کر اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔

جنگ کے خوفناک اثرات

غزہ پر 7 اکتوبر 2024 سے جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 47,283 فلسطینی شہید جبکہ 111,472 زخمی ہو چکے ہیں۔ ان حملوں نے غزہ کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے اور علاقے کو انسانی بحران میں دھکیل دیا ہے۔

عالمی ردعمل

اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی برادری کی جانب سے سخت ردعمل متوقع ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں پہلے ہی اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کر رہی ہیں اور غزہ کے عوام کے لیے فوری اور مستقل امداد کی اپیل کر رہی ہیں۔

فلسطینی عوام کی حالت

غزہ کے شہریوں کے لیے جنگ بندی ایک امید کی کرن تھی، تاہم اسرائیلی حملے نے اس امید کو مزید دھندلا کر دیا ہے۔ امداد کی آمد کے باوجود علاقے میں زندگی معمول پر آنے سے کوسوں دور ہے۔

حتمی تبصرہ

اسرائیلی حملہ نہ صرف فلسطینی عوام کے لیے ایک المیہ ہے بلکہ یہ عالمی قوانین اور جنگ بندی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ اس واقعے نے خطے میں امن کی کوششوں کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اور انسانی بحران کو بڑھاوا دیا ہے۔