98
امریکی صدر کے حلف نامے میں کیا الفاظ شامل ہیں؟
ڈونلڈ ٹرمپ دوسری غیر متواتر مدت کے لیے امریکی صدر کا حلف اٹھانے کے لیے تیار امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کچھ دیر میں دوسری غیر متواتر مدت کے لیے حلف اٹھانے جا رہے ہیں۔ یہ تقریبِ حلف برداری واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہو رہی ہے، جس میں سابق صدور، منتخب عہدیدار،…
ڈونلڈ ٹرمپ دوسری غیر متواتر مدت کے لیے امریکی صدر کا حلف اٹھانے کے لیے تیار
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کچھ دیر میں دوسری غیر متواتر مدت کے لیے حلف اٹھانے جا رہے ہیں۔ یہ تقریبِ حلف برداری واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہو رہی ہے، جس میں سابق صدور، منتخب عہدیدار، ٹرمپ کے اہل خانہ، اور اہم شخصیات شریک ہوں گی۔
چیف جسٹس جان رابرٹس حلف لیں گے
حلف برداری کی تقریب میں امریکا کے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس صدر ٹرمپ سے حلف لیں گے۔ جان رابرٹس کو 2005ء میں صدر جارج ڈبلیو بش نے چیف جسٹس کے عہدے پر مقرر کیا تھا۔
امریکی صدارتی حلف کے الفاظ
امریکی آئین کے تحت صدارتی حلف کے 35 الفاظ ہیں، جو ہر صدر کو اپنے عہدے کا آغاز کرتے وقت ادا کرنا ضروری ہیں۔ حلف کے اصل الفاظ یہ ہیں:
"میں سنجیدگی سے حلف اٹھاتا ہوں (یا اقرار کرتا ہوں) کہ میں امریکا کے صدر کے دفتر کی ذمے داریوں کو وفاداری سے نبھاؤں گا اور اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق امریکا کے آئین کو محفوظ، اس کا تحفظ اور دفاع کروں گا۔”
روایتی طور پر، صدور اکثر حلف کے اختتام پر یہ جملہ شامل کرتے ہیں:
"خدا میری مدد کرے۔”
امریکا کی منفرد تاریخ: دو اعلیٰ ترین عہدے سنبھالنے والی شخصیت
امریکی تاریخ میں ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ ایک شخصیت نے ملک کے دو اعلیٰ ترین عہدے سنبھالے ہیں۔ ولیم ہاورڈ ٹافٹ وہ واحد شخصیت ہیں جو 1909ء سے 1913ء تک امریکا کے 27ویں صدر رہے اور پھر 1921ء سے 1930ء تک سپریم کورٹ کے دسویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ان کی یہ حیثیت انہیں امریکی تاریخ میں منفرد مقام فراہم کرتی ہے، جو کسی اور شخصیت کو حاصل نہیں ہوا۔
تقریب کی اہمیت
ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ حلف برداری نہ صرف امریکی تاریخ کے ایک نئے باب کا آغاز ہے بلکہ امریکی جمہوری روایات کا ایک اہم مظہر بھی ہے، جہاں صدر کا حلف اٹھانا آئینی اور سیاسی عمل کا ایک لازمی حصہ ہے۔
یہ تقریب دنیا بھر کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ جمہوری اقدار اور آئینی روایات کسی بھی ملک کی مضبوط بنیاد ہیں۔