98
چین میں نیا خطرناک وائرس پھیلنے لگا، اسپتال بھر گئے
چین میں "ہیومن میٹاپنیو وائرس" (HMPV) تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، اس وائرس سے متاثرہ افراد کو نزلہ، کھانسی، بخار اور کورونا جیسی علامات کا سامنا ہے، جب کہ کئی ہلاکتوں کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔…
چین میں "ہیومن میٹاپنیو وائرس” (HMPV) تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، اس وائرس سے متاثرہ افراد کو نزلہ، کھانسی، بخار اور کورونا جیسی علامات کا سامنا ہے، جب کہ کئی ہلاکتوں کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
وائرس کی خصوصیات اور اثرات
HMPV بنیادی طور پر سانس کے نظام کو متاثر کرتا ہے اور اس کی علامات عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ وائرس کورونا جیسی پیچیدگیاں بھی پیدا کر سکتا ہے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
چین میں صحت کا نظام دباؤ کا شکار
چینی سوشل میڈیا پر اسپتالوں میں مریضوں کے رش اور ہنگامی صورتحال کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ انٹرنیٹ صارفین کے مطابق، انفلوئنزا، HMPV، نمونیا، اور کورونا وائرس ایک ساتھ پھیل رہے ہیں، جس سے چین کا نظامِ صحت شدید دباؤ میں ہے۔
وبا کے عالمی اثرات کا خدشہ
یہ بات یاد دلانے والی ہے کہ پانچ سال قبل کورونا وائرس بھی چین سے شروع ہو کر عالمی وبا میں تبدیل ہوا تھا، جس نے لاکھوں زندگیاں متاثر کی تھیں۔ موجودہ حالات نے ماہرینِ صحت کو چوکنا کر دیا ہے، اور ممکنہ عالمی وبا کے خدشے کے پیش نظر اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر
ماہرین نے عوام کو حفاظتی تدابیر اپنانے کی تاکید کی ہے، جن میں ماسک کا استعمال، ہاتھ دھونا، اور ہجوم سے گریز شامل ہیں۔ صحت کے حکام وائرس کی شدت اور پھیلاؤ پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔