98
جنوبی کوریا: معطل صدر یون سک یول کے وارنٹِ گرفتاری جاری
جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے معطل صدر یون سک یول کے گرفتاری اور سرچ وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ یہ اقدام پارلیمنٹ کی جانب سے ان کے مواخذے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت انہیں عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا۔ مارشل لاء کا مختصر اعلان اور مواخذہ یون سک یول…
جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے معطل صدر یون سک یول کے گرفتاری اور سرچ وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ یہ اقدام پارلیمنٹ کی جانب سے ان کے مواخذے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت انہیں عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا۔
مارشل لاء کا مختصر اعلان اور مواخذہ
یون سک یول کو 14 دسمبر کو مارشل لاء کے مختصر اعلان پر پارلیمنٹ کی جانب سے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا۔ 300 اراکین پر مشتمل پارلیمنٹ میں 204 ارکان نے ان کے خلاف ووٹ دیا، جس کے بعد انہیں معزول کر دیا گیا۔
عدالتی کارروائی جاری
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یون سک یول کے مواخذے کی توثیق کے لیے آئینی عدالت کا فیصلہ آنا باقی ہے۔ تاہم، جوائنٹ انوسٹی گیشن ہیڈ کوارٹر نے گرفتاری اور سرچ وارنٹ کی درخواست دائر کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
وکیل کی جانب سے ردعمل
معطل صدر کے وکیل نے وارنٹ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام سیاسی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ ان کے بقول، مواخذے کے عمل اور گرفتاری کی کوشش میں قانونی نقائص موجود ہیں۔
سیاسی بحران کی شدت
یہ واقعہ جنوبی کوریا کی سیاست میں ایک نئے بحران کو جنم دے سکتا ہے۔ یون سک یول کے مواخذے اور معطلی کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔
جنوبی کوریا کی سیاست میں اس قسم کا بحران کوئی نیا نہیں، لیکن موجودہ حالات میں آئینی عدالت کا فیصلہ ملک کے سیاسی مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔