24 ذوالحجة / June 20

امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر 100 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ 1977 سے 1981 تک امریکا کے 39ویں صدر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے اور ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتے تھے۔

جمی کارٹر یکم اکتوبر 1924 کو ریاست جارجیا کے قصبے پلینز (Plains) میں پیدا ہوئے۔ ان کی ابتدائی زندگی آرچری کے دیہی علاقے میں گزری۔ 1946 میں امریکی نیول اکیڈمی سے گریجویشن کے بعد انہوں نے بحریہ میں شمولیت اختیار کی، جہاں وہ آبدوز پر خدمات انجام دیتے رہے۔

بحریہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے سیاست کا رخ کیا اور ریاست جارجیا کی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1971 میں وہ جارجیا کے گورنر بنے اور دسمبر 1974 میں اگلے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا۔ 1976 کے صدارتی انتخابات میں انہوں نے فتح حاصل کی اور امریکا کے صدر بنے۔

جمی کارٹر کے دور صدارت میں مشہور کیمپ ڈیوڈ معاہدہ ہوا، جس کے تحت مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور اسرائیل نے جزیرہ نما سینائی مصر کو واپس کیا۔ اس معاہدے کو مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا گیا۔

تاہم ان کے دور حکومت میں ایران میں انقلاب کے بعد امریکا اور ایران کے تعلقات شدید متاثر ہوئے۔ ایرانی طلبہ نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ کرتے ہوئے 52 امریکی یرغمالیوں کو قید کر لیا، جنہیں رہا کرانے میں ناکامی پر جمی کارٹر کو سیاسی نقصان اٹھانا پڑا اور وہ 1980 کے صدارتی انتخاب میں رونالڈ ریگن سے شکست کھا گئے۔

صدارت سے سبکدوش ہونے کے بعد جمی کارٹر نے انسانی حقوق اور امن کے فروغ کے لیے بھرپور خدمات انجام دیں۔ انہیں 2002 میں نوبیل امن انعام سے نوازا گیا۔

وہ امریکی تاریخ کے سب سے معمر صدر تھے اور پہلے صدر تھے جنہوں نے 100 سال کی عمر پائی۔ جمی کارٹر کی خدمات کو امریکا اور دنیا بھر میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔