1 ذوالقعدة / April 29

بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیق کے قتل کیس میں ہونے والے نئے انکشافات نے معاملے کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ تفصیلی تفتیش کے دوران اہم حقائق سامنے آئے ہیں:


قتل کی تفصیلات

  • وقوعہ کا وقت اور مقام:
    بابا صدیق کو 12 اکتوبر 2023 کو باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے، ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی مار کر قتل کیا گیا۔
  • قتل کی ذمہ داری:
    چند گھنٹوں بعد لارنس بشنوئی گینگ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی۔

گرفتار شوٹر کا انکشاف

تفتیش کے دوران گرفتار شوٹر شیو کمار نے انکشاف کیا کہ:

  1. اصل ہدف سلمان خان تھے:
    منصوبے کے مطابق سلمان خان کو نشانہ بنانا تھا، لیکن ان کی سخت سیکیورٹی کے باعث منصوبہ تبدیل کیا گیا۔
  2. بابا صدیق کیوں نشانہ بنے؟
    شوٹرز نے سیکیورٹی وجوہات کے باعث سلمان خان کے بجائے بابا صدیق کو ہدف بنانے کا فیصلہ کیا۔
  3. قتل کے لیے استعمال ہونے والا ہتھیار:
    شیو کمار نے اعتراف کیا کہ قتل کے لیے 9 ایم ایم پستول استعمال کی گئی۔
  4. منصوبہ بندی:
    گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی نے یہ ہدایت دی تھی۔

    • انمول بشنوئی نے گینگ کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے شوٹرز سے رابطہ کیا تھا۔

بشنوئی گینگ اور سلمان خان کی دشمنی

  1. تنازع کی ابتدا:
    1998 میں فلم "ہم ساتھ ساتھ ہیں” کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے شہر جودھ پور میں سلمان خان پر کالے ہرن کے شکار کا الزام لگا۔
  2. کالے ہرن کی اہمیت:
    بشنوئی برادری کالے ہرن کو مقدس مانتی ہے۔

    • یہ برادری جانوروں اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے مشہور ہے۔
    • ان کے عقیدے میں کالے ہرن کو نقصان پہنچانا ایک بڑا جرم ہے۔
  3. سلمان خان کی سزا:
    2018 میں سلمان خان کو کالے ہرن شکار کیس میں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی، تاہم وہ مختصر وقت بعد ضمانت پر رہا ہو گئے۔
  4. نتائج:
    اس واقعے کے بعد بشنوئی برادری کے افراد اور لارنس بشنوئی گینگ سلمان خان کے خلاف دشمنی پر اتر آئے۔

    • گینگ نے بارہا سلمان خان کو دھمکیاں دیں۔
    • گینگ کے افراد نے کئی مواقع پر اداکار کو نشانہ بنانے کی کوششیں کیں، جو ان کی سیکیورٹی کی وجہ سے ناکام ہوئیں۔

بابا صدیق قتل کیس کی اہمیت

  1. سیاسی پس منظر:
    بابا صدیق مہاراشٹرا کے سینئر سیاستدان اور کانگریس پارٹی کے اہم رہنما تھے۔
    ان کے قتل نے بھارتی سیاست میں ہلچل مچا دی۔
  2. بشنوئی گینگ کی حکمت عملی:
    • گینگ کے مطابق، یہ قتل سلمان خان کے خلاف جاری منصوبے کا حصہ تھا۔
    • سخت سیکیورٹی کے باعث وہ اپنا اصل ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے ثانوی ہدف (بابا صدیق) کو نشانہ بنایا گیا۔

تفتیش کا موجودہ مرحلہ

  1. ملزمان کی شناخت:
    شیو کمار سمیت دیگر شوٹرز کی شناخت اور گرفتاری جاری ہے۔
  2. لارنس بشنوئی گینگ کا اثر و رسوخ:
    یہ گینگ متعدد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے اور بھارت میں بدنام زمانہ گینگز میں شمار ہوتا ہے۔
  3. سلمان خان کے لیے بڑھتے خطرات:
    اس انکشاف کے بعد سلمان خان کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔

نتیجہ

بابا صدیق کا قتل بھارتی گینگز کے بڑھتے اثرات اور سیاسی شخصیات کو نشانہ بنانے کے خطرے کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے چیلنج ہے بلکہ بھارتی سیاست اور فلم انڈسٹری میں جاری دشمنیوں کا خطرناک رخ بھی عیاں کرتا ہے۔