1 ذوالقعدة / April 29

سردار یاسر کڑلال: ایک وژنری رہنما کی کہانی

تحریر: خرم ابن شبیر

 

کچھ شخصیات اپنی محنت، خلوص اور وژن سے دلوں میں جگہ بناتی ہیں۔ سردار یاسر کڑلال کا شمار بھی انہی لوگوں میں ہوتا ہے۔ چند دن پہلے میری ان سے ملاقات ہوئی، اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ان کی گفتگو نے مجھ پر گہرے اثرات چھوڑے۔ ان کی باتوں میں اپنے علاقے کے لیے محبت اور کچھ کرنے کا جذبہ صاف جھلکتا تھا۔ وہ نہ صرف خیبر پختونخوا ہیومن رائٹس کمیٹی پاکستان کے چیئرمین ہیں بلکہ سرپرستِ اعلیٰ کڑلال یوتھ ویلفیئر سوسائٹی پاکستان بھی ہیں۔

آبائی تعلق اور علاقائی جڑیں

سردار یاسر کڑلال کا تعلق ایبٹ آباد کے خوبصورت علاقے سجیکوٹ سے ہے، جو تحصیل حویلیاں کا ایک حصہ ہے۔ ان کی پہچان صرف سیاست یا سماجی خدمات تک محدود نہیں بلکہ وہ ایک کامیاب بزنس مین بھی ہیں۔ ان کی جڑیں اپنے علاقے سے اتنی مضبوطی سے جڑی ہوئی ہیں کہ وہ کسی بھی کام کا آغاز اپنے لوگوں کی بہتری سے کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

سماجی خدمات اور قیادت کا وژن

یاسر کڑلال کی گفتگو سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ سیاست کو صرف اقتدار کا ذریعہ نہیں سمجھتے بلکہ عوام کی خدمت کے لیے ایک راستہ تصور کرتے ہیں۔

ہسپتالوں کا قیام

انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کے علاقے میں صحت کی سہولیات ناکافی ہیں۔ ان کا خواب ہے کہ سجیکوٹ اور ارد گرد کے علاقوں میں جدید ہسپتال بنائے جائیں، جہاں علاج کی سہولت ہر خاص و عام کو میسر ہو۔

تعلیم پر خصوصی توجہ

سردار یاسر کا ماننا ہے کہ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ ان کی اولین ترجیح ہے کہ اپنے علاقے میں معیاری تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں تاکہ نئی نسل بہتر مستقبل کی طرف بڑھ سکے۔

نوجوانوں کی رہنمائی: کڑلال یوتھ ویلفیئر سوسائٹی

سردار یاسر کڑلال نوجوانوں کے لیے ایک مشعل راہ ہیں۔ ان کی سرپرستی میں قائم کڑلال یوتھ ویلفیئر سوسائٹی پاکستان نوجوانوں کو یکجا کرنے اور انہیں بہتر مواقع فراہم کرنے کا ذریعہ ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ نوجوان ہی کسی علاقے کی ترقی کی اصل طاقت ہیں، اور ان کی صحیح سمت میں رہنمائی ضروری ہے۔

سیاسی میدان میں خدمات

سردار یاسر نے قومی اسمبلی کے حلقہ NA-16 ایبٹ آباد سے الیکشن لڑا اور اپنی سیاست کو عوامی مسائل کے حل کے لیے وقف کیا۔ اگرچہ وہ یہ نشست نہیں جیت سکے، لیکن ان کی جدوجہد اور عوامی خدمت کا عزم کبھی کمزور نہیں پڑا۔

میری ملاقات: ایک متاثر کن شخصیت

جب میں سردار یاسر کڑلال سے ملا تو ان کی شخصیت کے کئی پہلو میرے سامنے آئے

 عوامی مسائل کا ادراک: وہ اپنے علاقے کے ہر مسئلے سے نہ صرف باخبر ہیں بلکہ ان کے حل کے لیے واضح منصوبہ بندی بھی رکھتے ہیں۔

خلوص اور سادگی: ان کی باتوں میں دکھاوا یا سیاست کا روایتی رنگ نظر نہیں آیا۔ ان کا ہر جملہ ان کی سچائی کا غماز تھا۔

 بڑا وژن: وہ صرف اپنے علاقے کی ترقی تک محدود نہیں بلکہ پورے خیبر پختونخوا میں تبدیلی لانے کا خواب دیکھتے ہیں۔

 

ترقیاتی کاموں کا عزم

سردار یاسر کڑلال کی سب سے بڑی خواہش اپنے علاقے کو پسماندگی سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ یہ سفر آسان نہیں، لیکن ان کا عزم اور محنت بتاتی ہے کہ وہ یہ کر کے دکھائیں گے۔ ان کے منصوبوں میں سڑکوں کی تعمیر، صحت اور تعلیم کے نظام کی بہتری، اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔

سردار یاسر کڑلال جیسے رہنما ہمارے معاشرے کی ضرورت ہیں۔ وہ سیاست کو محض اقتدار کا کھیل نہیں بلکہ خدمت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ان کا عزم، وژن اور عوام کے لیے محبت انہیں دوسروں سے ممتاز بناتی ہے۔
مجھے یقین ہے کہ سردار یاسر جیسے لوگ اگر آگے بڑھیں تو نہ صرف سجیکوٹ بلکہ پورا پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم ان کے عزم کا حصہ بنیں اور ایک بہتر معاشرہ تشکیل دیں