9 رَجَب / December 29

پاکستان کی کیوکشن کراٹے میں تاریخی کامیابی، 3 گولڈ اور 3 سلور میڈلز حاصل

راولپنڈی / اسلام آباد
پاکستان نے عالمی سطح پر کیوکشن کراٹے کے میدان میں ایک تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ازبکستان میں منعقدہ دو روزہ کامن ویلتھ انٹرنیشنل کیوکشن کراٹے چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم نے 3 گولڈ میڈلز، 3 سلور میڈلز کے ساتھ ساتھ بہترین ریفری اور جج کے دو اعزازات اپنے نام کیے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان نے کیوکشن کراٹے جیسے طاقتور اور سخت مارشل آرٹ میں اس نوعیت کی کامیابی حاصل کی ہو۔ اس اعزاز کے ساتھ راجاز مارشل آرٹس و سو کیوکشن ٹیم پاکستان نے ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کیا۔

چیمپئن شپ میں 40 سے زائد ممالک کی ٹیموں نے شرکت کی، جبکہ پاکستان کی نمائندگی 5 رکنی ٹیم نے کی۔ ٹیم کی قیادت آفیشل شیہان بابر سہیل بھٹی نے کی۔ خواتین کھلاڑیوں میں لائبہ ربنواز جنجوعہ اور ایشا ارم شامل تھیں، جبکہ مرد کھلاڑیوں میں سینسی علی حسن اور عبداللہ نے مقابلوں میں حصہ لیا۔

خصوصی بات یہ رہی کہ کیوکشن کراٹے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کی دو خواتین کھلاڑیوں نے گولڈ میڈلز حاصل کیے، جسے کھیلوں کے حلقوں میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستانی ٹیم کی وطن واپسی پر شاندار استقبال کیا گیا، جہاں کھلاڑیوں کی اس کامیابی کو سراہا گیا۔ اس سے قبل بھی یہی ٹیم ایران میں ہونے والی ایشین کیوکشن کراٹے چیمپئن شپ میں تیسری پوزیشن حاصل کر چکی ہے۔

تاہم، کھلاڑیوں اور منتظمین کا کہنا ہے کہ اسپانسرشپ کی کمی اور حکومتی سرپرستی نہ ہونے کے باعث مارشل آرٹس کے کئی باصلاحیت کھلاڑی بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت دیگر کھیلوں کی طرح مارشل آرٹس کو بھی سرکاری سرپرستی فراہم کرے تاکہ پاکستانی کھلاڑی عالمی سطح پر مزید کامیابیاں حاصل کر سکیں۔