24 ذوالحجة / June 20

ایران اسرائیل کشیدگی: صدر ٹرمپ نے کینیڈا کا دورہ مختصر کرتے ہوئے امریکہ واپسی اختیار کر لی

واشنگٹن/اوٹاوا — مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا میں جاری جی 7 اجلاس میں شرکت مختصر کرتے ہوئے واپس امریکہ روانگی اختیار کر لی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر ٹرمپ جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کینیڈا کے شہر البرٹا میں موجود تھے جہاں انہوں نے ابتدائی روز برطانیہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے دستاویزات پر دستخط کیے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ مشرق وسطیٰ میں بدلتے ہوئے حالات کے باعث صدر ٹرمپ نے اجلاس میں اپنی شرکت محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ ہنگامی طور پر امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق، صدر ٹرمپ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کا براہِ راست جائزہ لینے کے لیے واپس واشنگٹن جا رہے ہیں، جہاں ان کی وطن واپسی پر وائٹ ہاؤس کے سیچوئیشن روم میں قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے گا۔

امریکی ٹی وی چینلز کے مطابق صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کونسل کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیچوئیشن روم میں تیار رہیں، جہاں وہ علاقائی صورتِ حال پر بریفنگ لیں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ دنوں میں تناؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، اور بین الاقوامی برادری ان خدشات کا اظہار کر رہی ہے کہ یہ کشیدگی کسی بڑے تنازعے میں تبدیل ہو سکتی ہے۔