24 ذوالحجة / June 20

امریکہ کا طیارہ بردار بحری جہاز جنوبی چین سے مشرقِ وسطیٰ کی جانب روانہ: برطانوی اخبار

واشنگٹن/لندن —
برطانوی اخبار اور عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، امریکہ نے اپنا طیارہ بردار بحری جہاز "یو ایس ایس نیمٹز” جنوبی بحیرہ چین سے روانہ کر کے ممکنہ طور پر مشرق وسطیٰ کی جانب بھیج دیا ہے۔ یہ اقدام ایک "ہنگامی آپریشنل ضرورت” کے تحت کیا گیا ہے، جس کی مزید تفصیلات فی الحال جاری نہیں کی گئیں۔

شپ ٹریکنگ ڈیٹا سے جہاز کی حرکت کی تصدیق

شپ ٹریکنگ ویب سائٹ "میرین ٹریفک” کے مطابق، یو ایس ایس نیمٹز پیر کی صبح انڈو پیسیفک خطے میں مغرب کی سمت روانہ ہوا، جس کا ممکنہ رخ مشرق وسطیٰ کی جانب بتایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ طیارہ بردار جہاز کا اس ہفتے ویتنام کے دانانگ شہر پہنچنے کا منصوبہ تھا، تاہم یہ منصوبہ منسوخ کر دیا گیا۔

’ہنگامی آپریشنل ضرورت‘ کے باعث منصوبہ منسوخ

ذرائع کے مطابق، ویتنام میں امریکی سفارتخانے نے مقامی حکام کو آگاہ کیا کہ یو ایس ایس نیمٹز کا دورہ ایک "ہنگامی آپریشنل ضرورت” کی وجہ سے ملتوی کیا گیا ہے۔ رائٹرز نے اس معاملے پر امریکی سفارتخانے سے تبصرہ طلب کیا، تاہم تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

علاقائی سیکیورٹی صورتحال میں اضافہ؟

یو ایس ایس نیمٹز اور اس کے ہمراہ موجود اسٹرائیک گروپ نے گزشتہ ہفتے بحیرہ جنوبی چین میں میری ٹائم سیکیورٹی مشقیں انجام دی تھیں، جنہیں امریکی بحریہ نے انڈو پیسیفک میں اپنی "معمول کی موجودگی” کا حصہ قرار دیا تھا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اور خطے میں عالمی طاقتوں کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

امریکی دفاعی حکمت عملی کا تسلسل

تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکہ کی جانب سے بحری قوت کی اس نقل و حرکت کا مقصد نہ صرف مشرق وسطیٰ میں ممکنہ خطرات سے نمٹنا ہو سکتا ہے، بلکہ یہ ایک سفارتی پیغام بھی ہو سکتا ہے کہ امریکہ خطے میں اپنی موجودگی اور اثر برقرار رکھنے کے لیے متحرک ہے۔