24 ذوالحجة / June 20

پنجاب حکومت کا اعلان: صحافیوں اور فنکاروں کو صحت کارڈ، تھیٹر کے فروغ کے لیے نیا بل لانے کا عندیہ

لاہور —
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر کے صحافیوں اور فنکاروں کو صحت کارڈ فراہم کیے جائیں گے، جبکہ حکومت تھیٹر کی بحالی اور فنونِ لطیفہ کے فروغ کے لیے بھی اہم اقدامات کر رہی ہے۔

لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے پنجاب حکومت کے بجٹ کو "تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ

"یہ پنجاب کا اب تک کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہے۔”

فنکار اور صحافی، دونوں صحت سہولت کارڈ سے مستفید ہوں گے

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ فنونِ لطیفہ اور میڈیا سے وابستہ افراد کو درپیش معاشی مسائل کے پیش نظر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صحافیوں اور فنکاروں کو صحت سہولت کارڈ کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ انہیں علاج معالجے میں آسانی ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت "فلم سٹی” کے منصوبے پر کام کر رہی ہے تاکہ مقامی فلم انڈسٹری کو فروغ ملے۔

تھیٹر کے احیاء کے لیے قانون سازی کی تیاری

عظمیٰ بخاری نے اعتراف کیا کہ صوبے میں تھیٹر زوال کا شکار ہے اور اس کی بحالی کے لیے جلد ایک نیا بل لایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا:

"ہم چاہتے ہیں کہ تھیٹر دوبارہ زندہ ہو، اور اس کے ذریعے ہماری ثقافت، زبان اور اقدار کو فروغ ملے۔”

صحافیوں کے لیے مالی معاونت اور رہائشی اسکیم

پریس کانفرنس کے دوران پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے نمائندے ارشد انصاری نے بتایا کہ صحافیوں کے لیے فیز 2 کے تحت 40 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جبکہ ایک ارب روپے کا انڈوومنٹ فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ صحافی برادری کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔

عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ

"فیز 2 کے تحت صحافیوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا عمل تیز کیا جائے گا اور خود وزیراعلیٰ مریم نواز ان صحافیوں کو الاٹمنٹ لیٹرز فراہم کریں گی۔”

کم از کم اجرت میں اضافہ

وزیر اطلاعات نے پریس کانفرنس میں ایک اور اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے، جو کہ مزدور طبقے کے لیے ایک بڑی سہولت ہے۔

وزیراعلیٰ وعدے نبھا رہی ہیں

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اپنے وعدے نبھا رہی ہیں اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں ذاتی دلچسپی لے رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ موجودہ حکومت عوامی خدمت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔