24 ذوالحجة / June 20

عراقی وزیراعظم کا اسرائیل پر جنگ کو خطے میں پھیلانے کا الزام

بغداد —
عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو مزید ہوا دے کر جنگ کو پورے خطے میں پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا یہ بیان حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق، وزیراعظم سوڈانی نے جاری کشیدہ صورت حال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عراق کی خودمختاری اور سرزمین کی سالمیت کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

"عراق کی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا”

وزیراعظم سوڈانی نے واضح کیا کہ عراق کسی بیرونی طاقت کو اپنی سرزمین کو خطے میں کشیدگی پھیلانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ،

"عراق کی سرزمین کی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ناقابل برداشت ہے۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے اقدامات کے ذریعے خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید بڑھا رہا ہے، جو علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

خطے میں کشیدگی کا تناظر

حالیہ ہفتوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایران کی جانب سے اسرائیلی مفادات کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں اور اسرائیلی قیادت کے جوابی بیانات نے مشرقِ وسطیٰ میں تناؤ کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اسی تناظر میں عراق کی سیاسی قیادت کی تشویش بھی سامنے آ رہی ہے، کیونکہ ماضی میں عراق کی سرزمین کو کئی بار خطے کی جنگی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا گیا۔

عراق کا غیرجانبدار مؤقف

عراقی حکومت نے متعدد بار واضح کیا ہے کہ وہ خطے میں کسی بھی بیرونی تنازع کا حصہ نہیں بننا چاہتی اور تمام فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی راستے اختیار کریں۔

وزیراعظم سوڈانی کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب عراق میں مختلف شیعہ مسلح گروہوں کی موجودگی اور ایرانی اثر و رسوخ کے باعث بین الاقوامی طاقتیں عراق کو ممکنہ محاذ کے طور پر بھی دیکھ رہی ہیں۔ تاہم بغداد حکومت نے کئی مواقع پر کہا ہے کہ عراق کو میدانِ جنگ میں تبدیل ہونے سے بچایا جائے۔