98
ایران اسرائیل کشیدگی: پاکستان میں پروازوں کا شیڈول متاثر
ایران اسرائیل کشیدگی کے اثرات: پاکستان میں فلائٹ آپریشن متاثر، کئی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث پاکستان میں فضائی آپریشن بھی متاثر ہونے لگا ہے، جہاں مختلف شہروں سے بین الاقوامی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی، اسلام…
ایران اسرائیل کشیدگی کے اثرات: پاکستان میں فلائٹ آپریشن متاثر، کئی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث پاکستان میں فضائی آپریشن بھی متاثر ہونے لگا ہے، جہاں مختلف شہروں سے بین الاقوامی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق کراچی، اسلام آباد اور دیگر ہوائی اڈوں سے روانگی اور آمد کی کئی پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 16 بین الاقوامی پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں، جب کہ متعدد پروازیں کئی گھنٹوں کی تاخیر سے دوچار ہیں۔
کراچی سے مشرق وسطیٰ اور ایران جانے والی پروازیں منسوخ
کراچی ایئرپورٹ سے مشہد، بغداد، تہران اور جدہ جانے والی آٹھ پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔ ان پروازوں کی منسوخی کی وجہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر بعض فضائی راستوں کی بندش بتائی جا رہی ہے۔
ائیر لائن ذرائع کا کہنا ہے کہ "کئی بین الاقوامی ایئر لائنز نے ایران، عراق اور اردگرد کے فضائی راستوں سے گریز کرنا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے پروازوں کا شیڈول متاثر ہو رہا ہے۔”
اسلام آباد ایئرپورٹ پر بھی فلائٹ آپریشن متاثر
اسلام آباد ایئرپورٹ سے عراق کے شہر نجف جانے والی ایک غیر ملکی ایئر لائن کی دو پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ان پروازوں کی منسوخی کی بنیادی وجہ ایران اور عراق کی فضائی حدود کی غیر یقینی صورتحال ہے۔
مختلف خلیجی ریاستوں سے آنے والی پروازوں میں تاخیر
دوسری جانب جدہ، دبئی، بحرین اور راس الخیمہ سے اسلام آباد آنے والی پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ ان میں سے کئی پروازیں ایک سے پانچ گھنٹے کی تاخیر سے لینڈ کر رہی ہیں۔
مسافروں کو ایئرپورٹس پر طویل انتظار اور شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کچھ مسافر شکایت کرتے نظر آئے کہ ایئر لائنز کی جانب سے بروقت اطلاع نہیں دی گئی جس کی وجہ سے انھیں غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی وضاحت
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ "ہم مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خطے میں کشیدہ حالات کی وجہ سے کچھ ایئر لائنز نے ازخود پروازیں منسوخ یا تاخیر کا فیصلہ کیا ہے، لیکن ہم ایئر لائنز سے رابطے میں ہیں تاکہ مسافروں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا ہو۔”
ماہرین کی رائے
فضائی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ عسکری جھڑپوں کے خدشے کے باعث خلیجی فضائی حدود میں خطرات بڑھ گئے ہیں، جس کے اثرات خطے کے دیگر ممالک بشمول پاکستان پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ کئی ایئر لائنز احتیاطاً متبادل راستوں کا انتخاب کر رہی ہیں، جس سے پروازوں کے اوقات اور فاصلوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔