25 ذوالحجة / June 21

رواں سال اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ ترسیلات زر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان

اسلام آباد:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے بعد یہ رقم ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اعلامیے کے مطابق مالی سال 2024-25 کے ابتدائی 11 ماہ (جولائی تا مئی) میں پاکستان کو مجموعی طور پر 34.89 ارب ڈالرز کی ترسیلات موصول ہوئیں، جو گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 29 فیصد زائد ہیں۔

صرف مئی میں 3.7 ارب ڈالرز کی ترسیلات

مرکزی بینک کے مطابق صرف مئی 2025 میں ترسیلات زر کی مالیت 3.7 ارب ڈالر رہی، جو اپریل کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ ممکنہ طور پر عیدالفطر کے موقع پر اہلِ وطن کو بھیجی جانے والی رقوم کے باعث سامنے آیا ہے، جو روایتی طور پر اس عرصے میں بڑھ جاتی ہیں۔

سعودی عرب سرفہرست، یواے ای، برطانیہ اور امریکہ بھی نمایاں

اسٹیٹ بینک کے مطابق ترسیلات کے سب سے بڑے ذرائع میں سعودی عرب سرِفہرست رہا، جہاں سے صرف مئی میں 913.9 ملین ڈالرز پاکستان بھیجے گئے۔

اسی طرح متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے مئی کے دوران 754.2 ملین ڈالرز موصول ہوئے۔

اگر مجموعی 11 ماہ کی بات کی جائے تو ترسیلات زر کی تفصیل کچھ یوں ہے:

  • سعودی عرب: 8.52 ارب ڈالرز

  • متحدہ عرب امارات: 7.11 ارب ڈالرز

  • برطانیہ: 5.36 ارب ڈالرز

  • امریکہ: 3.43 ارب ڈالرز

  • یورپی یونین ممالک: 4.10 ارب ڈالرز

معاشی استحکام میں اوورسیز پاکستانیوں کا اہم کردار

ماہرین معیشت کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رکھنے میں مدد دیتی ہیں بلکہ ملک کی مالیاتی صورتحال کو بھی سہارا دیتی ہیں۔

حالیہ برسوں میں ترسیلات زر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں، اور ان میں ریکارڈ اضافہ اس بات کا مظہر ہے کہ اوورسیز پاکستانی کس قدر اپنے وطن سے جڑے ہوئے ہیں۔