11 ذوالحجة / June 07

اپٹما کا حکومت سے 100 ارب روپے کی سبسڈی ختم کرنے اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو ریلیف دینے کا مطالبہ

اسلام آباد — آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دیگر شعبوں کو دی جانے والی 100 ارب روپے کی سبسڈی ختم کرے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے بجٹ میں خصوصی ریلیف فراہم کرے۔

اپٹما کے چیئرمین کامران ارشد نے اپنے بیان میں وفاقی بجٹ 2025-26 کی تیاری کے تناظر میں حکومت پر زور دیا کہ وہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مالی و توانائی کے مسائل فوری طور پر حل کرے تاکہ برآمدات میں اضافہ ممکن ہو سکے۔

بجلی کے نرخ اور مسابقتی ٹیرف کا مطالبہ

چیئرمین اپٹما نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا علاقائی مسابقتی ٹیرف 9 سینٹ فی کلو واٹ آور یقینی بنایا جائے تاکہ پاکستانی مصنوعات خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مسابقت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں کو وقت کے حساب سے بدلنے کے بجائے ایک یکساں اور مستقل ٹیرف پر منتقل کیا جائے، تاکہ صنعتی شعبے کو توانائی کی لاگت میں استحکام حاصل ہو۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرڈ ٹرانزیشن لیوی کا تعین بجلی کی اصل لاگت اور صارف پر پڑنے والے حقیقی اثرات کی بنیاد پر کیا جائے۔

گیس اور ایل این جی سے متعلق تجاویز

کامران ارشد نے حکومت سے اپیل کی کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو B2B بنیادوں پر گیس خریدنے اور اپنی ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ توانائی کے متبادل ذرائع تک براہ راست رسائی ممکن ہو سکے اور پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔

برآمدات کے فروغ سے متعلق مطالبات

اپٹما نے حکومت سے درخواست کی کہ ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کو جون 2024 کے فریم ورک کے مطابق بحال کیا جائے، جو برآمدکنندگان کو خام مال کی درآمد اور دیگر سہولیات میں مدد فراہم کرتی ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدکنندگان پر ایک فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور ریفنڈز کی ادائیگیوں میں تاخیر کا خاتمہ کیا جائے تاکہ نقدی کا بہاؤ برقرار رہے اور برآمدی آرڈرز میں خلل نہ آئے۔

سرمایہ کاری اور مقامی صنعت کی تجاویز

اپٹما نے مزید تجویز دی کہ نئی برآمدی ٹیکسٹائل سرمایہ کاری پر ٹیکس کریڈٹ دیا جائے تاکہ سرمایہ کاری کے رجحان کو فروغ ملے۔ اس کے علاوہ، مقامی کپاس اور بنولا پر سیلز ٹیکس کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا گیا تاکہ کاشتکاروں اور مقامی پیداوار کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

پس منظر

پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ملک کی برآمدات کا سب سے بڑا حصہ فراہم کرتی ہے، تاہم توانائی کے بڑھتے ہوئے نرخ، ریفنڈز میں تاخیر، اور ٹیکس پالیسی میں عدم استحکام نے اس شعبے کو شدید دباؤ میں مبتلا کر رکھا ہے۔ اپٹما کا موقف ہے کہ اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کیے تو برآمدات میں کمی اور بے روزگاری میں اضافہ ہو سکتا ہے۔