98
دفتر خارجہ نے بھارتی بزدلانہ حملے پر ناظم الامور کو طلب کر لیا
پاکستان کا بھارتی حملے پر شدید احتجاج، ناظم الامور دفتر خارجہ طلب اسلام آباد — پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے حالیہ مبینہ بھارتی فضائی حملوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، بھارتی ناظم الامور کو ایک احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا، جس میں…
پاکستان کا بھارتی حملے پر شدید احتجاج، ناظم الامور دفتر خارجہ طلب
اسلام آباد — پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے حالیہ مبینہ بھارتی فضائی حملوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، بھارتی ناظم الامور کو ایک احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا، جس میں پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی حالیہ کارروائیاں پاکستان کی فضائی حدود اور خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور دوطرفہ معاہدوں کے خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔”
پاکستان نے بھارت کے ان اقدامات کو "بزدلانہ جارحیت” قرار دیتے ہوئے ان کے جواز کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حملوں میں نہتے شہری، بشمول خواتین اور بچے، نشانہ بنے، جس کے نتیجے میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
دفتر خارجہ کے مطابق، بھارت کا یہ رویہ نہ صرف انسانیت سوز ہے بلکہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے لیکن وہ اپنی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
عالمی برادری سے مداخلت کا مطالبہ
پاکستان نے عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ اور بڑے ممالک، سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے ان مبینہ اقدامات کا نوٹس لیں اور خطے کو کشیدگی سے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
تاحال بھارت کی جانب سے ان الزامات پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی میں اضافہ عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر موجودہ تناؤ کو سفارتی ذرائع سے حل نہ کیا گیا تو یہ صورتحال کسی بڑے تنازعے میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔