8 ذوالقعدة / May 06

مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ کی لفٹ میں پھنس گئے، اجلاس سے واک آؤٹ

اسلام آباد —
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ اور سینئر سیاستدان مولانا فضل الرحمان پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کی لفٹ میں دو منٹ تک محصور رہے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے ایوان میں داخل ہو رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق لفٹ میں فنی خرابی پیدا ہوئی جس کے باعث مولانا فضل الرحمان کو مختصر وقت کے لیے لفٹ میں محصور رہنا پڑا۔ تاہم فوری امدادی کارروائی کے نتیجے میں انہیں بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔

اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ

مولانا فضل الرحمان نے لفٹ کے واقعے کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی لیکن کچھ دیر بعد انہوں نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔ اسمبلی فلور پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ:

"ایوان میں سنجیدگی کا فقدان ہے، حکومتی بنچیں خالی ہیں۔ ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حکومت کو چاہیے تھا کہ ایوان کو بریفنگ دیتی۔”

مولانا نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ایسے اہم قومی معاملات پر ایوان میں بھی سنجیدہ رویہ نہ ہو تو اجلاس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔

حکومتی ردعمل

تاحال حکومتی اراکین کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے لفٹ میں پھنسنے کے واقعے یا اسمبلی واک آؤٹ پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

پس منظر

ملک میں حالیہ دنوں میں سیکیورٹی کے حوالے سے کئی اہم واقعات پیش آ چکے ہیں، جن پر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا واک آؤٹ اسی سلسلے کی ایک کڑی سمجھا جا رہا ہے۔