98
وزیر اعظم نے قومی مفادات پر پاکستانی میڈیا کے مثبت کردار کو سراہا
’قومی مفادات میں میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کی تحسین کرتا ہوں‘: وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد — وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستانی میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ قومی مفادات کے تحفظ میں میڈیا نے ذمہ دارانہ رویہ اپنایا،…
’قومی مفادات میں میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کی تحسین کرتا ہوں‘: وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد — وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستانی میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ قومی مفادات کے تحفظ میں میڈیا نے ذمہ دارانہ رویہ اپنایا، جس کی تحسین کی جانی چاہیے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے خطے میں جنگی فضا پیدا کرنے کی کوششیں پاکستانی میڈیا کے باشعور رویے کی بدولت ناکام بنائی گئیں۔
صحافیوں کو خراجِ تحسین و عقیدت
وزیراعظم نے دنیا بھر کے صحافیوں، خصوصاً پاکستان کے میڈیا ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا اور اُن بہادر صحافیوں کو یاد کیا جو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران جان کی بازی ہار گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ:
"دنیا کو حقائق کی فراہمی کی جدوجہد میں صحافیوں کی قربانیاں تاریخ کا سنہری باب ہیں۔ صحافی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کبھی کوتاہی نہیں کرتے۔”
میڈیا، ٹیکنالوجی اور بدلتے تقاضے
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میڈیا کی اہمیت کسی بھی دور میں کم نہیں ہوئی، بلکہ مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ٹیکنالوجی نے میڈیا کی افادیت اور اثر کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
"میڈیا کو جھوٹ، فیک نیوز، پروپیگنڈے، غیر ملکی ایجنڈوں اور سیاسی مفادات کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔”
صحافیوں کیلئے خطرناک دور
شہباز شریف نے انکشاف کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے 3 مئی 2025 تک کا عرصہ اکیسویں صدی کا سب سے خونی دور ثابت ہوا ہے، جس میں دنیا بھر کے کئی صحافی جان کی بازی ہار گئے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کا میڈیا مستقبل میں بھی قومی اور عوامی مفادات کے تحفظ میں حکومت کی رہنمائی اور حمایت کرتا رہے گا۔
صحافیوں کے حقوق اور حکومتی اقدامات
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا آئین رائے اور اظہار کی آزادی کا امین ہے اور حکومت ایک عوامی نمائندہ جماعت کے طور پر ہمیشہ ان آزادیوں کی محافظ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
"ہم نے صحافیوں کی زندگی، صحت، مالی تحفظ اور سازگار ماحول کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔”
ان کے مطابق، حکومت نے مختلف قانونی فورمز کے ذریعے صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کا عمل جاری رکھا ہے، جبکہ فیک نیوز کے خاتمے کے لیے میڈیا کے تعاون سے نئے قوانین بھی تیار کیے گئے ہیں۔
صحافت اور حکومت کے درمیان اشتراک
وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت مستقبل میں بھی اہلِ صحافت کی مشاورت اور تعاون سے آزادی صحافت کو فروغ دینے اور میڈیا سے متعلق اصلاحات کے عمل کو جاری رکھے گی۔
"ہم پوری خلوص نیت سے صحافیوں کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے،” وزیراعظم نے اپنے پیغام کے اختتام پر کہا۔