98
پولیس موبائل کو آگ لگانے کا واقعہ، حلیم عادل اور راجا اظہر بھی موجود تھے: ڈی ایس پی
پولیس موبائل کو آگ لگانے کا مقدمہ: ڈی ایس پی نے عدالت میں حلیم عادل شیخ اور راجا اظہر کے خلاف بیان دے دیا کراچی — کراچی کے علاقے مبینہ ٹاؤن میں پولیس موبائل نذر آتش کرنے کے مقدمے میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ اور راجا اظہر کو…
پولیس موبائل کو آگ لگانے کا مقدمہ: ڈی ایس پی نے عدالت میں حلیم عادل شیخ اور راجا اظہر کے خلاف بیان دے دیا
کراچی — کراچی کے علاقے مبینہ ٹاؤن میں پولیس موبائل نذر آتش کرنے کے مقدمے میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ اور راجا اظہر کو دیگر ملزمان کے ہمراہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
کیس کی سماعت کے دوران مدعی مقدمہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) جمعہ دین نے عدالت کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ اپنے بیان میں ڈی ایس پی نے مؤقف اختیار کیا کہ حلیم عادل شیخ اور راجا اظہر کی موجودگی میں پولیس موبائل کو نذر آتش کیا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزمان کی شناخت پریڈ کرائی گئی تھی؟ اس پر ڈی ایس پی نے جواب دیا کہ حلیم عادل شیخ کو واٹس ایپ پر موصول ہونے والی تصویر کے ذریعے شناخت کیا گیا۔
وکیل صفائی کا اعتراض
دورانِ سماعت ملزمان کے وکیل صفائی نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے میں تفتیشی افسر نے شفاف طریقے سے کیس پراپرٹی عدالت میں جمع نہیں کرائی۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر نے دو یو ایس بی ڈیوائسز کیس پراپرٹی کے طور پر جمع کرائیں، تاہم ان کو سیل شدہ حالت میں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ یہ عمل مقدمے کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔
عدالت نے وکیل صفائی کے اعتراضات کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی افسر سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
مزید سماعت ملتوی
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مقدمے کی مزید سماعت 15 مئی تک ملتوی کر دی ہے۔