98
قیدیوں کی تعلیم و تربیت کے لیے پنجاب کی جیلوں میں اسمارٹ لائبریریوں کا آغاز
پنجاب کی تمام جیلوں میں اسمارٹ لائبریریاں قائم، قیدیوں کو تعلیم و تربیت کا نیا موقع لاہور — پنجاب حکومت نے قیدیوں کی تعلیم، اصلاح اور ذہنی تربیت کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے صوبے کی تمام جیلوں میں اسمارٹ لائبریریاں قائم کر دی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد جیلوں کے ماحول کو تعلیمی…
پنجاب کی تمام جیلوں میں اسمارٹ لائبریریاں قائم، قیدیوں کو تعلیم و تربیت کا نیا موقع
لاہور — پنجاب حکومت نے قیدیوں کی تعلیم، اصلاح اور ذہنی تربیت کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے صوبے کی تمام جیلوں میں اسمارٹ لائبریریاں قائم کر دی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد جیلوں کے ماحول کو تعلیمی اور مثبت سرگرمیوں کی جانب موڑنا ہے۔
محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان کے مطابق، سیکریٹری داخلہ نورالامین مینگل نے آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر کے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ قیدیوں کو ان کی بیرکوں میں کتابوں کے شیلف فراہم کیے گئے ہیں تاکہ وہ آسانی سے مطالعہ کر سکیں۔ اسمارٹ لائبریریوں کے ذریعے ہر جیل میں ماہانہ 500 نئی کتابوں کا اضافہ کیا جائے گا، جن میں اخلاقیات، تاریخ، ادب، کردار سازی اور اسلامی تعلیمات سے متعلق کتب شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ پڑھے لکھے قیدیوں کو یہ ذمے داری دی گئی ہے کہ وہ دیگر قیدیوں کو کتابوں کا خلاصہ بیان کریں گے، تاکہ اجتماعی تعلیم و تربیت کا ماحول قائم ہو۔ اس کے علاوہ، ہر ماہ سب سے زیادہ کتابیں پڑھنے والے قیدی کو انعام دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے گا۔
محکمہ جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ یہ اقدام جیل اصلاحات کی ایک اہم کڑی ہے، جس کا مقصد قیدیوں کو ذہنی و فکری طور پر بہتر بنانا اور ان کی سماجی بحالی کے امکانات کو فروغ دینا ہے۔
ماہرین کے مطابق، جیلوں میں تعلیم اور مطالعے کے مواقع فراہم کرنا قیدیوں کی شخصیت میں مثبت تبدیلیاں لا سکتا ہے اور ان کی دوبارہ معاشرے میں شمولیت کو مؤثر بنا سکتا ہے۔