1 ذوالقعدة / April 29

اسلام آباد ہائیکورٹ: قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے جسٹس بابر ستار کا حکمنامہ معطل کر دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے توہین عدالت شوکاز نوٹس کیس میں جسٹس بابر ستار کے آج کے حکمنامے کو معطل کر دیا۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے یہ فیصلہ انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران کیا۔

اس فیصلے کے مطابق، ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے جسٹس بابر ستار کے آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر رکھی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے ڈویژن بینچ نے حکم نامہ معطل کیا۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر جسٹس بابر ستار کے آرڈر کے معطل ہونے کے باوجود جاری ہونے والے حکم نامے پر برہم دکھائی دیے۔

وکیل ڈائریکٹوریٹ امیگریشن کا کہنا تھا کہ جسٹس بابر ستار نے آج سماعت کے دوران 8 صفحات پر مشتمل ایک آرڈر جاری کیا تھا، جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ آرڈر کیسے جاری ہو سکتا ہے؟” انہوں نے مزید کہا کہ "ان کے پاس تو کیس ہی نہیں ہے، پٹیشن میرے پاس ڈویژن بینچ میں کلب ہے اور توہینِ عدالت نوٹس معطل ہو چکا ہے، پھر بھی اس جج نے آج 8 صفحات کا آرڈر کیوں جاری کیا؟”

قائم مقام چیف جسٹس نے اس معاملے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "میں اس معاملے کو انتظامی طور پر بھی دیکھوں گا، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ پہلے مجھے یہ دیکھنے دیں کہ اس جج نے کس بنیاد پر آرڈر کیا۔”

عدالت نے انٹراکورٹ اپیل پر مزید سماعت ملتوی کر دی، جس کے بعد یہ کیس قانونی حلقوں میں زیر بحث آ گیا ہے۔

اس پیش رفت کے بعد، قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس نوعیت کے فیصلے اور آرڈرز میں تنازعہ ایک سنگین نوعیت کا معاملہ بن سکتا ہے، جسے آئندہ دنوں میں اعلیٰ عدلیہ میں مزید چیلنج کیا جا سکتا ہے۔