98
گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا اسلام آباد کی طرف مارچ
آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ، اربوں روپے کے نقصان کا دعویٰ آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں گاڑیوں سمیت اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔ صادق آباد میں چیئرمین آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز، چوہدری قمر الزمان، نے میڈیا سے گفتگو…
آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ، اربوں روپے کے نقصان کا دعویٰ
آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں گاڑیوں سمیت اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔ صادق آباد میں چیئرمین آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز، چوہدری قمر الزمان، نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں احتجاجی مظاہروں کے باعث تقریباً 40 ہزار گڈز ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنس کر رہ گئی ہیں۔
چوہدری قمر الزمان کے مطابق مظاہروں کے دوران ٹرانسپورٹرز کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہماری گاڑیوں کو لوٹا گیا اور ہمارے عملے پر تشدد کیا گیا، جس سے نہ صرف جانی و مالی نقصان ہوا بلکہ ٹرانسپورٹیشن کا پورا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ گیارہ روز سے سڑکوں کی بندش کے باعث اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ چیئرمین گڈز ٹرانسپورٹرز نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان کے نقصانات کا ازالہ کریں اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کو تحفظ فراہم کریں۔
لانگ مارچ میں شامل قافلوں کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ ٹرانسپورٹرز کے مسائل کا فوری حل نکالا جا سکے۔ قافلے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا بھی آپشن موجود ہے۔
دوسری جانب حکومتی حلقوں کی طرف سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، سیکیورٹی ادارے لانگ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد اور اس کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔