98
بھارت کو خبر بھی نہیں ہوگی، ہم کہاں سے آئیں گے اور کہاں ضرب لگے گی: فیصل واوڈا
فیصل واوڈا: "بھارت کو اندازہ بھی نہیں ہوگا کہاں سے حملہ ہوگا، پاکستان جنگ کے لیے تیار ہے" پاکستانی سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بھارت کے خلاف سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ…
فیصل واوڈا: "بھارت کو اندازہ بھی نہیں ہوگا کہاں سے حملہ ہوگا، پاکستان جنگ کے لیے تیار ہے”
پاکستانی سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بھارت کے خلاف سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ "بھارت نے جھوٹا پروپیگنڈا کیا ہے، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر جنگ تھوپی گئی تو ہم سب اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔”
فیصل واوڈا نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر بھارت نے پانی کی بندش کی دھمکی دی تو پاکستان پہلا حملہ کرے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ "بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک ایسا آرمی چیف میسر ہے جو قابل، بہادر اور پراعتماد ہے۔
سینیٹر واوڈا نے بھارتی فضائیہ کے گرفتار پائلٹ ابھینندن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے ابھینندن کو صرف واپس نہیں بھیجا تھا، میں خود بارڈر پر بھارتی جھنڈے کو پاؤں تلے روند چکا ہوں۔” انہوں نے کہا کہ اگر جنگ چھڑی تو یہ صرف دو ممالک کے درمیان نہیں رہے گی بلکہ خطے اور ممکنہ طور پر پوری دنیا پر اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔
اپنے بیان میں فیصل واوڈا نے پاکستانی فوج کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستانی فوج واحد فوج ہے جو ’اللّٰہ اکبر‘ کا نعرہ لگاتی ہے۔” انہوں نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو براہ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "چائے بیچنے والے بھارتی وزیراعظم کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی حرکت کی گئی تو بھارتی فوج کے خون سے ہولی کھیلیں گے۔”
فیصل واوڈا نے حالیہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں اور ایک کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) بلائیں تاکہ قومی سلامتی کے معاملات پر تمام جماعتیں متحد ہو کر مؤقف اختیار کریں۔
ان کا کہنا تھا، "میں یہ نہیں کہہ رہا کہ کسی کو معافی دے دی جائے، لیکن پاکستان کے لیے ہم سب کو یکجا ہونا چاہیے۔”