98
عدالت کا اظہارِ برہمی: اسلام آباد پولیس منشیات کے بجائے وی آئی پی ڈیوٹی میں مصروف
اسلام آباد ہائی کورٹ: "پولیس وی آئی پی ڈیوٹی میں مصروف، منشیات کے خاتمے میں دلچسپی نہیں" اسلام آباد — اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران اسلام آباد پولیس کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ افسر…
اسلام آباد ہائی کورٹ: "پولیس وی آئی پی ڈیوٹی میں مصروف، منشیات کے خاتمے میں دلچسپی نہیں”
اسلام آباد — اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران اسلام آباد پولیس کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ افسر کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس انعام امین منہاس نے کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے عدالت کو پیش کی گئی رپورٹ میں مؤقف اپنایا کہ پولیس "وی آئی پیز کی حساس ڈیوٹیوں” میں مصروف ہے، جس کے باعث منشیات کے خلاف اقدامات کے لیے وقت نہیں ملتا۔
عدالت نے اس مؤقف کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ "یہ رپورٹ قانون کے مطابق درست نہیں، اسلام آباد پولیس نے منشیات کے خاتمے کے بجائے کہا کہ وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہیں۔”
عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ پولیس کی جانب سے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے میں عدم دلچسپی ان کی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے، جو ایک سنگین مسئلہ ہے۔ عدالت نے سخت الفاظ میں کہا کہ "جس افسر نے یہ رپورٹ مرتب کی ہے، اسے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا جاتا ہے۔”
جسٹس انعام نے مزید لکھا کہ عدالت غور کر رہی ہے کہ ایسے غیر سنجیدہ اور قانون سے ہٹ کر مؤقف اختیار کرنے پر متعلقہ پولیس افسر کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔
واضح رہے کہ یہ کیس اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کے درمیان منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف دائر کیا گیا ہے، جس پر عدالت مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔
آئندہ سماعت میں عدالت نہ صرف رپورٹ پیش کرنے والے افسر سے وضاحت طلب کرے گی بلکہ اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ پولیس منشیات کے خلاف مؤثر اقدامات کیوں نہیں کر رہی۔