1 ذوالقعدة / April 29

سندھ ہائی کورٹ نے قائم علی شاہ کے خلاف نیب ریفرنس پر قانونی نکات کی وضاحت طلب کر لی

کراچی — سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، منظور کاکا اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) اور درخواست گزاروں کے وکلا سے قانونی نکات پر وضاحت طلب کر لی ہے۔

یہ درخواستیں نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس کو کالعدم قرار دینے کے لیے دی گئی ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے نیب اور درخواست گزاروں کو ایک ہفتے کے اندر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ چند درخواست گزاروں نے احتساب عدالت میں ریفرنس فائل ہونے کے بعد سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ایسے میں ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے ریفرنس پر کیا اثر پڑتا ہے؟ اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ آیا نیب نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کوئی اپیل دائر کی یا نہیں۔

نیب کے وکیل نے عدالت سے ایک ہفتے کی مہلت طلب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دوران رپورٹ پیش کر دیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے قائم علی شاہ اور دیگر کے خلاف نیب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹسز کو معطل کر دیا تھا۔ درخواست گزاروں نے نیب ریفرنس کے دائرہ اختیار کو بھی چیلنج کر رکھا ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کے خلاف کارروائی غیر قانونی اور آئین کے منافی ہے۔

اب عدالت کی جانب سے طلب کردہ وضاحتوں کے بعد یہ معاملہ مزید اہمیت اختیار کر چکا ہے، اور یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا نیب اپنے مؤقف میں عدالت کو مطمئن کر پاتا ہے یا نہیں۔