98
"سب مل کر رہ سکتے ہیں لیکن ریاست صرف فلسطینی ہونی چاہیے”، (بھارتی گلوکار لائیو کانسرٹ میں بول پڑے)
جیسے جیسے اسرائیل غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کر رہا ہے ویسے ویسے دنیا بھر کی مشہور شخصیات فوری جنگ بندی اور فلسطین کی آزادی کے لیے آواز بلند کررہی ہیں۔ اسی سلسلے میں معروف بھارتی گلوکار لکی علی کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جو دبئی میں…
جیسے جیسے اسرائیل غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کر رہا ہے ویسے ویسے دنیا بھر کی مشہور شخصیات فوری جنگ بندی اور فلسطین کی آزادی کے لیے آواز بلند کررہی ہیں۔
اسی سلسلے میں معروف بھارتی گلوکار لکی علی کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جو دبئی میں ان کے کانسرٹ کی ہے جس میں انہوں نے بڑی تعداد میں سامعین کے سامنے براہ راست پرفارم کرتے ہوئے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
لکی علی نے کانسرٹ کے دوران اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ‘میں کہنا چاہتا ہوں کہ صرف ایک ہی ریاست ہوسکتی ہے، میں اس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے متفق ہوں لیکن وہ ریاست فلسطین ہونی چاہیے’۔
لکی علی کی جانب سے کہے گئے ان الفاظ کے بعد کراؤڈ نعرے لگانے لگتا ہے اور ہال زوردار تالیوں سے گونج اٹھتا ہے، اس پر گلوکار تھوڑی دیر رکے اور پھر کہا کہ ‘اس ریاست میں سب ایک ساتھ رہ سکتے ہیں لیکن یہ ریاست فلسطین کی ہونی چاہیے’۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب موسیقار نے فلسطین کی آزادی کی حمایت میں آواز اٹھائی، نومبر 2023 میں بھی لکی نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیل کے حامیوں پر سخت تنقید کی اور فلسطین کے جنگ زدہ علاقے کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
گلوکار نے لکھا تھا کہ ‘انشاءاللہ، میں فلسطین جانا چاہتا ہوں’۔
7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 25 ہزار 474 سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ سفاکانہ صیہونی حملوں میں اب تک 62 ہزار 681 افراد زخمی ہو چکے ہیں، شہید اور زخمی فلسطینیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔