1 ذوالقعدة / April 29

نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں ایک خودکش دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت 6 نمازی شہید ہوگئے، جبکہ 18 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق، دھماکا مسجد کے خارجی راستے پر ہوا، جو مولانا حامد الحق کے نماز کے بعد گھر جانے کا معمول کا راستہ تھا۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ اپنی رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں براہ راست نشانہ بنایا گیا۔

مزید شہادتیں، ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ

اسپتال حکام نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والا ایک شخص قاضی اسپتال میں دم توڑ گیا، جس سے شہداء کی تعداد 6 ہو گئی۔
ضلع کے مختلف اسپتالوں میں 18 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ اور آئی جی پولیس ذوالفقار حمید نے مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

مولانا حامد الحق: معروف مذہبی شخصیت

مولانا حامد الحق، مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے تھے اور دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ بھی تھے۔

آئی جی خیبرپختونخوا: مولانا حامد الحق حملے کا ہدف تھے

آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کے مطابق، یہ خودکش حملہ تھا جو نمازِ جمعہ کے بعد مسجد میں کیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مولانا حامد الحق ہی حملے کا اصل ہدف تھے۔

آئی جی کے مطابق، نماز جمعہ کے دوران 25 پولیس اہلکار مسجد میں تعینات تھے، جبکہ مولانا حامد الحق کی سیکیورٹی پر 6 پولیس اہلکار مامور تھے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ہنگامی حالت نافذ

دھماکے کے بعد پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے تمام عملے اور طبی ماہرین کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے تاکہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کمی نہ رہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی شدید مذمت

خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے نوشہرہ دھماکے کو افسوسناک سانحہ قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

دارالعلوم حقانیہ پاکستان کے سب سے بڑے مدارس میں شمار ہوتا ہے۔

مولانا حامد الحق مئی 1968ء میں اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے۔ وہ 2002ء سے 2007ء تک قومی اسمبلی کے رکن رہے۔ اپنے والد مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد، وہ جے یو آئی (س) کے سربراہ بنے۔