98
اسلام آباد ہائیکورٹ: 4 سالہ بچے سے زیادتی کے ملزم کی ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ: کمسن بچے سے زیادتی کے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 4 سالہ بچے سے زیادتی کے کیس میں گرفتار 15 سالہ ملزم محمد شکیل کی ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی۔ عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا کہ مقدمے میں موجود شواہد…
اسلام آباد ہائیکورٹ: کمسن بچے سے زیادتی کے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 4 سالہ بچے سے زیادتی کے کیس میں گرفتار 15 سالہ ملزم محمد شکیل کی ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی۔ عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا کہ مقدمے میں موجود شواہد اور میڈیکل رپورٹ ملزم کے خلاف واضح ثبوت فراہم کرتے ہیں۔
عدالتی فیصلہ: "مضبوط شواہد کی موجودگی میں ضمانت ممکن نہیں”
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان نے کیس کا 3 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، جن میں میڈیکل رپورٹ بھی شامل ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ملزم کے وکیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ شکایت کنندگان نے بدنیتی کی بنیاد پر جھوٹا مقدمہ درج کرایا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ایسے سنگین جرائم میں ضمانت دینا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہوگا۔
ملزم کی عمر اور قانونی پہلو
عدالتی حکم نامے میں ملزم کی عمر کے حوالے سے بھی ذکر کیا گیا، جس کے مطابق ہڈیوں کے ٹیسٹ سے اس کی عمر تقریباً 15 سال ثابت ہوئی ہے۔ تاہم، عدالت نے واضح کیا کہ کم عمری کے باوجود یہ جرم اخلاقی گراوٹ اور قانون کی سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، جس پر سخت قانونی کارروائی ناگزیر ہے۔
"عدالت انصاف کے قیام کو یقینی بنائے گی”
عدالت نے اپنے فیصلے میں زور دیا کہ اس نوعیت کے گھناؤنے جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی ضروری ہے، تاکہ معاشرے میں انصاف کا نظام مضبوط ہو اور ایسے جرائم کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
پسِ منظر
یہ کیس معاشرے میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے ایک سنگین مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ پاکستان میں بچوں کے خلاف جرائم کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جن پر انسانی حقوق کے کارکنان اور قانونی ماہرین تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔
یہ کیس بھی ملک میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں ایک اہم مثال بن سکتا ہے کہ عدالتیں کس طرح ایسے مقدمات میں سخت مؤقف اختیار کر رہی ہیں۔