7 مُحَرَّم / July 02
687608 89409166

گزشتہ روزشہباز کھوسہ ایڈووکیٹ ‎@SAKhosa نے نیب کے اسٹار گواہ عمران مسیح کی جرح میں سارا کیس اڑا کر رکھ دیا:

 

1) کیس کی بنیاد:

• دبئی کی ایک جیولری دوکان Rainbow Impex FZE , جسکا مالک ہندوستانی شخص ہے ، اسکے پارٹ ٹائم سیلزمین عمران مسیح (ساکن گلستان جوہر کراچی) کو نیب نے توشہ خانے کی جیولری کی تصویریں بھیجیں۔ اور اس سے لیے گئے جواب پر سارا کیس بنایا-

 

2) گواہ کی تفصیل:

• گواہ عمران مسیح ایک ایف اے پاس شخص ہے جو 8 سالوں کی کوششوں کے باوجود B_Com کا امتحان پاس نہ کر سکا۔

• عمران مسیح دبئی میں بھارتی دُکان پر 3800 درہم ماہانہ پر پارٹ ٹائم سیلزمین ہے جبکہ اسکے علاوہ ایک spare part دکان پر بھئ نوکری کرتا ہے۔

• عمران مسیح کے پاس جیولیری کو پرکھنے کا کوئی سرٹیفیکٹ نہیں ہے نہ ہی اسکے پاس ہیروں کے تعین کرنے کے لیے متعلقہ سرٹیفیکٹ IGI ہے۔ عمران مسیح کو یہ بھی نہیں پتہ کہ IGI کس کا مخفف ہے۔

•عمران مسیح کو اپنی دوکان کے مالک کا بھی معلوم نہیں کہ وہ کون ہے

 

3) گواہی کا پوسٹمارٹم:

• اس سیلزمین نے مبینہ طور پر تحفے کی تصویر کو دُبئی کی Graff اور BVLGari کی دکانوں کو دکھا کر اور مارکیٹ ریسرچ کر کے جیولیری کی قیمت 300 کروڑ لگوائی (لیکن مارکیٹ ریسرچ اور دکانوں سے معائنے کا کوئی تحریری ٽبوت پیش نہیں کیا)

• عمران مسیح کے پاس نہ تو کمپنی کی طرف سے قیمت کے تعین کا کوئی Authority letter جاری کیا گیا نہ ہی عدالت میں گواہی کے حوالے سے کوئی Authority letter جاری کیا گی

• عمران مسیح کو یہ قیمت کے تعین کی ذمہ داری بھی کمپنی کی جانب سے نہیں دی گئی نہ ہی اسکے پاس قونصلیٹ جنرل سے رابطے کی کوئی چٹھی تھی۔ اسے یہ بھئ معلوم نہیں کہ قونصلیٹ جنرل اور اسکی کمپنی کے مابین کیا طے ہوا اور اس سروس کی کتنی فیس لی گئی۔

• سیلزمین کے مطابق ہیرے کی قیمت کا تعین مائیکروسکوپ مشین، اسکینر اور ڈائمنڈ سلیکٹر سے کیا جاتا ہے لیکن نیب کے ریفرنس میں دیے گئے تحائف کا اس سے معائنہ نہیں کیا گیا کیونکہ اسکے پاس صرف تصاویر تھیں ناکہ زیورات

• گواہ عمران مسیح نے اپنی رپورٹ میں ہیروں کا وزن گرام میں لکھا جبکہ ہیروں کا وزن کیراٹ میں کیا جاتا ہے ، اس بابت عمران مسیح نے اپنی غلطی تسلیم کی۔

• وکیل کی جانب سے گواہ کو چند زیورات کی تصاویر دکھائی گئیں تو گواہ نے کہا کہ میں تصاویر کی بنیاد پر قیمت نہیں لگا سکتا بلکہ مجھے زیورات کی specifications دیں گے تو قیمت بتا سکتا ہوں (اسی گواہ نے توشہ خانہ زیورات کی قیمت تصویر کی بنیاد پر لگائیں)

 

یہ ہے وہ بندہ اور اس کی گوہی جس کی بنیاد پر 1.8 کروڑ کے تحفے کو 300 کروڑ کا بنا کر پیش کیا گیا اور نیب چئیرمین نے کرپشن کا جھوٹا ریفرنس بنا دیا

نوٹ: اگر قیمت غلط ہوتی بھی تو کیس کابینہ ڈویژن کے سٹاف پر بنتا تھا نا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی پر-

Tags