24 ذوالحجة / June 20

فیصل چوہدری: پارٹی کے اندرونی معاملات باہر نہیں آنے چاہئیں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ اگر کسی کو پارٹی کے اندر اختلافات یا مسائل ہیں، تو ان معاملات کو پارٹی کے اندر ہی حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کے اندر گروہ بندی یا باہمی تنازعات کو عوامی سطح پر لانے سے نقصان ہو سکتا ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے بتایا کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج بغیر کسی وجہ کے ملتوی کر دی گئی اور اب اس کیس کی اگلی سماعت 27 فروری کو ہوگی۔ انہوں نے اس فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا اور اسے غیر ضروری تاخیر قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق ان سے ملاقات کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا، لیکن آج عدالتی احکامات کے باوجود انہیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ فیصل چوہدری نے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر منصفانہ قرار دیا اور کہا کہ ایک قانونی ٹیم کو اپنے موکل تک رسائی دی جانی چاہیے تاکہ وہ کیس سے متعلق ضروری قانونی مشاورت کر سکیں۔

پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف بانی پی ٹی آئی کے نام سے جڑی ہوئی ہے، اور پارٹی میں فیصلے وہی کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جو لوگ گروہ بندی کی بات کر رہے ہیں، وہ بھی بانی پی ٹی آئی کے ماتحت ہیں، اور اس لیے پارٹی کے اندرونی اختلافات کو باہر لانے کے بجائے اندرونی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر اتحاد اور یکجہتی ضروری ہے، اور اگر کوئی اختلافات ہیں تو انہیں پارٹی کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے سلجھایا جانا چاہیے۔ فیصل چوہدری کے مطابق، پارٹی کی موجودہ صورتحال میں تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور قیادت کے فیصلوں پر اعتماد برقرار رکھنا چاہیے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات اور بعض رہنماؤں کے بیانات خبروں کی زینت بن رہے ہیں، اور پارٹی کے اندرونی معاملات پر مسلسل بحث ہو رہی ہے۔ فیصل چوہدری کے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت چاہتی ہے کہ اختلافات کو عوامی سطح پر نہ لایا جائے اور پارٹی کی یکجہتی کو برقرار رکھا جائے۔