98
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس 387 پوائنٹس گر گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، انٹر بینک میں ڈالر مستحکم پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز مثبت رجحان دیکھا گیا، تاہم بعد میں مندی غالب آگئی اور 100 انڈیکس 387 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 11 ہزار 697 پر بند ہوا۔ دوسری جانب، انٹر بینک میں…
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، انٹر بینک میں ڈالر مستحکم
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز مثبت رجحان دیکھا گیا، تاہم بعد میں مندی غالب آگئی اور 100 انڈیکس 387 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 11 ہزار 697 پر بند ہوا۔ دوسری جانب، انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر طے شدہ سطح پر ہی برقرار رہی۔
اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 100 انڈیکس 387 پوائنٹس گر گیا
کاروباری ہفتے کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں نے بھرپور دلچسپی لی، جس کے نتیجے میں 100 انڈیکس ایک موقع پر 1 لاکھ 12 ہزار 524 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گیا۔ تاہم، کاروبار کے دوران منافع لینے کے رجحان اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ بڑھا، جس کی وجہ سے انڈیکس 387 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 11 ہزار 697 پر بند ہوا۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 1 لاکھ 12 ہزار 85 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، یعنی آج مارکیٹ میں مجموعی طور پر 388 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مارکیٹ میں مندی کی وجوہات
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں حالیہ گراوٹ کی ایک بڑی وجہ سرمایہ کاروں کی محتاط حکمتِ عملی اور غیر یقینی معاشی عوامل ہیں۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، مقامی کاروباری ماحول، اور حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے غیریقینی صورتحال بھی اسٹاک مارکیٹ پر اثر انداز ہو رہی ہے۔
انٹر بینک میں ڈالر مستحکم
دوسری جانب، کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق، انٹر بینک میں ڈالر 279 روپے 21 پیسے پر برقرار رہا، جو گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر بھی یہی تھا۔
ماہرین کے مطابق، زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام اور درآمدی ادائیگیوں میں کمی کے باعث روپے کی قدر میں زیادہ اتار چڑھاؤ نہیں دیکھا جا رہا۔ تاہم، مستقبل میں درآمدات کے دباؤ اور عالمی سطح پر ڈالر کی قدر میں ممکنہ تبدیلی مقامی مارکیٹ پر اثر ڈال سکتی ہے۔
آنے والے دنوں میں کیا توقع کی جا سکتی ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں استحکام کے لیے حکومتی پالیسیوں کی وضاحت اور سرمایہ کاری کے بہتر مواقع ضروری ہیں۔ اگر حکومت اقتصادی پالیسیوں کو مزید واضح کرتی ہے اور عالمی سطح پر مالیاتی استحکام آتا ہے، تو آئندہ دنوں میں مارکیٹ میں بہتری آ سکتی ہے۔ دوسری جانب، زرمبادلہ کی مارکیٹ میں اگر ترسیلات زر میں اضافہ ہوتا ہے اور معاشی عوامل مستحکم ہوتے ہیں، تو روپے کی قدر بھی مزید مستحکم ہو سکتی ہے۔