98
جنوبی افریقہ نے پاکستان کو جیت کے لیے 353 رنز کا ہدف دے دیا
سہ فریقی سیریز: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ جاری کراچی میں جاری سہ فریقی سیریز کے تیسرے اور اہم میچ میں پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف بیٹنگ جاری ہے، جہاں قومی ٹیم 353 رنز کے تعاقب میں 250 کے مجموعے تک پہنچ چکی ہے۔ پاکستان کی بیٹنگ: مشکلات اور شاندار…
سہ فریقی سیریز: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ جاری
کراچی میں جاری سہ فریقی سیریز کے تیسرے اور اہم میچ میں پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف بیٹنگ جاری ہے، جہاں قومی ٹیم 353 رنز کے تعاقب میں 250 کے مجموعے تک پہنچ چکی ہے۔
پاکستان کی بیٹنگ: مشکلات اور شاندار شراکت
ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم کو ابتدا میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب 91 کے مجموعی اسکور پر تین اہم وکٹیں گر گئیں۔ بابر اعظم 23، سعود شکیل 15 اور فخر زمان 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس کے بعد جنوبی افریقی بولرز کا پلڑا بھاری دکھائی دے رہا تھا۔ تاہم، اس نازک صورتحال میں کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار ڈیڑھ سو رنز کی شراکت قائم کی، جس نے پاکستان کی جیت کی امیدوں کو برقرار رکھا۔ دونوں بلے باز اپنی نصف سنچریاں مکمل کر چکے ہیں اور کریز پر جمے ہوئے ہیں۔
جنوبی افریقی اننگز: کلاسین، بریٹزکی اور باووما کی شاندار بیٹنگ
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور مقررہ 50 اوورز میں 352 رنز کا بڑا مجموعہ ترتیب دیا۔ ہینرک کلاسین نے 87، میتھیو بریٹزکی نے 83 اور ٹیمبا باووما نے 82 رنز کی عمدہ اننگز کھیلیں۔ ان کے علاوہ کائل ویریانے نے 32 گیندوں پر 44 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو ساڑھے تین سو کے ہندسے کے پار پہنچایا۔ دیگر بلے بازوں میں ٹونی ڈی زورزی نے 22 اور کوربن بوش نے 15 رنز بنائے۔
پاکستانی بولرز کی کارکردگی
پاکستانی بولرز کے لیے یہ دن زیادہ اچھا ثابت نہ ہوا، کیونکہ تقریباً تمام بولرز نے 6 سے زائد اوسط سے رنز دیے۔ تاہم، شاہین آفریدی دو جبکہ نسیم شاہ اور خوشدل شاہ ایک، ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان کی فائنل الیون میں تبدیلیاں
جنوبی افریقا کے خلاف اس اہم میچ میں پاکستان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں۔ کامران غلام کی جگہ سعود شکیل کو شامل کیا گیا، جبکہ حارث رؤف کی جگہ محمد حسنین کو موقع دیا گیا۔ قومی ٹیم کی فائنل الیون میں کپتان محمد رضوان، فخر زمان، بابر اعظم، سعود شکیل، سلمان علی آغا، طیب طاہر، خوشدل شاہ، شاہین آفریدی، محمد حسنین، نسیم شاہ اور ابرار احمد شامل ہیں۔
سیمی فائنل جیسی حیثیت، فائنل میں جگہ بنانے کی جنگ
یہ میچ سیمی فائنل کی صورت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ جو ٹیم اس مقابلے میں فتح حاصل کرے گی، وہ فائنل میں نیوزی لینڈ کے مدمقابل ہو گی۔ نیوزی لینڈ پہلے ہی پاکستان اور جنوبی افریقا دونوں کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر چکا ہے۔
پاکستانی شائقین کی نظریں اب رضوان اور سلمان علی آغا پر جمی ہوئی ہیں، کیونکہ ان کی شراکت پاکستان کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ کیا پاکستان یہ ہدف حاصل کر پائے گا؟ یہ جاننے کے لیے میچ کا اختتام دیکھنا انتہائی دلچسپ ہوگا۔