4 ذوالقعدة / May 02

ایلون مسک اور سیم آلٹمین کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، ٹوئٹر اور اوپن اے آئی خریدنے کی بولیاں لگ گئیں

واشنگٹن، 11 فروری 2025 – امریکی ٹیکنالوجی کی دنیا کے دو بڑے نام، ایلون مسک اور سیم آلٹمین، ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ اس بار تنازعہ اوپن اے آئی اور ٹوئٹر کی ملکیت کے گرد گھوم رہا ہے، جہاں دونوں ارب پتی شخصیات ایک دوسرے کے اثاثے خریدنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔

اوپن اے آئی کے لیے مسک کی بولی

ایلون مسک، جو کہ ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ہیں، نے حال ہی میں اوپن اے آئی کو خریدنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا، "اگر سیم آلٹمین چاہیں تو میں 97.4 ارب ڈالر میں اوپن اے آئی خریدنے کے لیے تیار ہوں۔” یہ بیان اس وقت آیا جب مسک اور آلٹمین کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے، جو پہلے ہی اوپن اے آئی کے کنٹرول اور اس کی پالیسیوں پر ایک دوسرے کے خلاف بیانات دے چکے ہیں۔

سیم آلٹمین کا جواب: "ٹوئٹر بیچو، اوپن اے آئی نہیں!”

ایلون مسک کی جانب سے اوپن اے آئی خریدنے کی پیشکش کے جواب میں، سیم آلٹمین نے طنزیہ لہجے میں کہا، "پیشکش کا شکریہ، مگر ہم اوپن اے آئی نہیں بیچ رہے۔” اس کے برعکس، آلٹمین نے مسک کو چیلنج دیتے ہوئے کہا، "اگر تم چاہو تو ہم 9.74 ارب ڈالر میں ٹوئٹر (ایکس) خریدنے کے لیے تیار ہیں۔”

یہ بیان اس طویل عرصے سے جاری کشیدگی کا تسلسل ہے جو مسک اور آلٹمین کے درمیان اوپن اے آئی کے مستقبل اور اس کے انتظامی فیصلوں پر موجود اختلافات کی وجہ سے پیدا ہوئی۔

پس منظر: مسک اور آلٹمین کا تنازعہ

ایلون مسک نے 2015 میں اوپن اے آئی کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، تاہم 2018 میں وہ اس سے علیحدہ ہو گئے۔ بعد ازاں، انہوں نے اوپن اے آئی پر الزام لگایا کہ یہ تنظیم اب اپنے اصل مقصد، یعنی مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے فائدے کے لیے استعمال کرنے کے بجائے، منافع بخش کمپنی میں تبدیل ہو چکی ہے۔ مسک نے اوپن اے آئی پر مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے، جس میں ان کا مؤقف ہے کہ کمپنی نے اپنی غیر منافع بخش حیثیت سے انحراف کیا ہے اور مائیکروسافٹ جیسے بڑے اداروں کے اثر و رسوخ میں آ گئی ہے۔

دوسری جانب، آلٹمین کا کہنا ہے کہ "اوپن اے آئی ایک آزاد ادارہ ہے اور اس کی ترقی کو روکنے کی کوئی بھی کوشش مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ہوگی۔”

مسک اور ٹوئٹر کی ملکیت پر سوالات

ایلون مسک نے 2022 میں 44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر کو خریدا تھا اور بعد میں اس کا نام ایکس رکھ دیا۔ تاہم، ان کے متنازعہ فیصلے، ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفیاں، اور پلیٹ فارم کی پالیسیوں میں تبدیلیوں نے کمپنی کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔

مسک کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کے فیصلوں نے ٹوئٹر کی قدر میں کمی کی ہے اور اسے مالی مسائل کا سامنا ہے، جس کا اندازہ آلٹمین کی جانب سے 9.74 ارب ڈالر کی بولی سے بھی لگایا جا سکتا ہے، جو اصل خریداری قیمت سے بہت کم ہے۔

کیا واقعی یہ سودے ممکن ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کا اوپن اے آئی خریدنے کا ارادہ حقیقت بننے کے امکانات کم ہیں، کیونکہ اوپن اے آئی کے بورڈ اور شراکت دار اس کی فروخت کے خلاف ہیں۔ اسی طرح، ٹوئٹر کی موجودہ قیمت اور مسک کی جانب سے اس کے مستقبل کے منصوبے بھی اسے فوری فروخت کے لیے ایک مشکل کیس بناتے ہیں۔

آگے کیا ہوگا؟

مسک اور آلٹمین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت اور سوشل میڈیا کے شعبے میں طاقت کی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تنازعہ نہ صرف ٹیک انڈسٹری بلکہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت کے استعمال اور اس پر کنٹرول کے حوالے سے بھی گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔