3 ذوالقعدة / May 01

"اگر ٹرمپ واقعی امن چاہتے ہیں تو اسرائیلیوں کو الاسکا منتقل کریں” – سعودی شوریٰ کونسل کے رکن کا بیان

سعودی شوریٰ کونسل کے رکن یوسف بن طراد السعدون نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ سے متعلق پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ واقعی امن کے علمبردار بننا چاہتے ہیں تو اسرائیلیوں کو الاسکا منتقل کریں۔

"ٹرمپ اسرائیلیوں کو گرین لینڈ میں بھی آباد کر سکتے ہیں”

مقامی اخبار میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں یوسف بن طراد السعدون نے لکھا کہ امریکی قیادت اسرائیل کے حق میں غیر منطقی اور یکطرفہ فیصلے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ کو اسرائیل کے ساتھ اتنی ہی ہمدردی ہے تو وہ اسرائیلیوں کو امریکی ریاست الاسکا یا پھر الحاق کے بعد گرین لینڈ میں آباد کر سکتے ہیں۔

"سعودی عرب پر مذاکرات کے لیے دباؤ”

السعدون نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی سعودی عرب پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ سعودی حکومت کے فلسطین سے متعلق مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی آئے گی۔

"یہودی تاریخ اور امریکی پالیسی پر کڑی تنقید”

سعودی شوریٰ کونسل کے رکن نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہودی سازشوں اور فتنہ پروری میں ملوث رہے ہیں، اور یورپی ممالک نے تیرہویں اور سولہویں صدی میں انہیں ملک بدر کیا تھا۔ مزید برآں، انہوں نے امریکی پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ غیر قانونی قبضے اور مقامی آبادیوں کی نسل کشی اس پالیسی کا مستقل حصہ رہی ہے۔

"فلسطینیوں کی بےدخلی انسانیت کے خلاف جرم ہے”

السعدون نے غزہ کے فلسطینیوں کو عرب ممالک میں بھیجنے کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دراصل اسرائیلی موقف کی عکاسی ہے، جو بین الاقوامی قوانین کے مطابق انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ ان کے مطابق، فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے بےدخل کرنے کا منصوبہ صہیونی قیادت نے بنایا تھا، اور اس کے لیے وائٹ ہاؤس کا ڈائس شرمناک طریقے سے استعمال کیا گیا۔

"سعودی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی”

یوسف بن طراد السعدون نے اپنے مضمون میں واضح کیا کہ سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور اس مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیاں مشرق وسطیٰ میں بدامنی کو فروغ دے رہی ہیں اور ان کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔