اوپن اے آئی نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے چیٹ جی پی ٹی کے لیے جدید ’ڈیپ ریسرچ‘ ٹول پیش کردیا ہے، جو تحقیق کے میدان میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔
اس جدید ٹول کی بدولت چیٹ جی پی ٹی اب وہ تحقیقی کام جو پہلے گھنٹوں میں مکمل ہوتے تھے، چند منٹوں میں انجام دے سکے گا۔ کمپنی کے مطابق، صارف صرف ایک پرامپٹ دے گا، اور چیٹ جی پی ٹی ویب سرچ کے ذریعے سیکڑوں آن لائن ذرائع سے معلومات اکٹھا کر کے جامع تحقیقاتی تجزیہ فراہم کرے گا۔
اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹ مین نے اس پیش رفت کو مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک منفرد کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پہلا ایسا سسٹم ہے جو انتہائی پیچیدہ اور اہم تحقیقی کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی آلٹ مین نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اوپن اے آئی ایک جدید ہارڈویئر ڈیوائس پر کام کر رہا ہے، جو مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو مزید مؤثر بنائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایپل کے سابق چیف ڈیزائن آفیسر جونی آئیو کے ساتھ شراکت داری کی جا رہی ہے، جو اس ہارڈویئر کے ڈیزائن میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
یہ نیا ’ڈیپ ریسرچ‘ ٹول نہ صرف محققین اور تجزیہ کاروں کے لیے مددگار ثابت ہوگا بلکہ عام صارفین کے لیے بھی ایک طاقتور معاون بن کر ابھرے گا۔