98
خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 30 دہشت گرد مارے گئے
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائیاں، 30 خوارج ہلاک پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر تین مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے 30 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ان کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا…
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائیاں، 30 خوارج ہلاک
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر تین مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے 30 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ان کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
لکی مروت: 18 خوارج ہلاک، 6 زخمی
آئی ایس پی آر (پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ) کے مطابق ضلع لکی مروت میں انٹیلیجنس بنیادوں پر کی جانے والی کارروائی میں 18 خوارج مارے گئے، جبکہ چھ زخمی ہوئے۔ یہ آپریشن اس علاقے میں بڑھتی ہوئی دہشت گرد سرگرمیوں کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
کرک: 8 خوارج ہلاک
دوسری کارروائی ضلع کرک میں کی گئی، جہاں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر حملہ کیا۔ اس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ خوارج ہلاک ہوئے۔
ضلع خیبر: 4 خوارج ہلاک، 2 زخمی
تیسری کارروائی خیبر ضلع کے علاقے باغ میں کی گئی۔ یہاں چار خوارج ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
اہم دہشت گرد مارے گئے
آئی ایس پی آر نے تصدیق کی ہے کہ ان کارروائیوں میں مارے جانے والے دہشت گردوں میں اہم خوارجی سرغنہ عزیز الرحمان عرف قاری اسماعیل اور دہشت گرد مخلص شامل تھے، جن کے خلاف طویل عرصے سے کارروائی کی منصوبہ بندی جاری تھی۔
سیکیورٹی فورسز کا عزم
آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور ایسی کارروائیاں ملک میں امن و استحکام کے قیام کے لیے جاری رہیں گی۔
یہ کارروائیاں ایسے وقت میں ہوئیں جب ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں دوبارہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ان آپریشنز کو عوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے، اور ان سے یہ پیغام بھی واضح ہوا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے متحرک ہیں۔