98
شرجیل میمن: بلاول بھٹو کا عزم، پاکستان پیپلز پارٹی آئین کی حفاظت کرے گی
پاکستان پیپلز پارٹی آئین کے تحفظ کے لیے پرعزم: شرجیل انعام میمن پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سندھ کے وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری واضح کر چکے ہیں کہ پیپلز پارٹی آئین کے تحفظ اور بالادستی کے لیے ہمیشہ کھڑی رہے گی۔ پارلیمنٹ کی اہمیت پر زور…
پاکستان پیپلز پارٹی آئین کے تحفظ کے لیے پرعزم: شرجیل انعام میمن
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سندھ کے وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری واضح کر چکے ہیں کہ پیپلز پارٹی آئین کے تحفظ اور بالادستی کے لیے ہمیشہ کھڑی رہے گی۔
پارلیمنٹ کی اہمیت پر زور
اپنے ایک بیان میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آئین سازی اور قانون بنانا پارلیمنٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے اور آئین کے مطابق پارلیمنٹ ملک کا سب سے سپریم ادارہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی آئین کی بالادستی پر مکمل یقین رکھتی ہے اور ماضی میں اس کی حفاظت کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
زرداری دور میں صدارتی اختیارات کی منتقلی
شرجیل انعام میمن نے سابق صدر آصف علی زرداری کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صدارتی اختیارات کو پارلیمنٹ کو منتقل کیا، جو جمہوریت کے استحکام اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے ایک تاریخی قدم تھا۔
آئین کی پاسداری ہر ادارے کی ذمہ داری
شرجیل میمن نے کہا کہ ہر قومی ادارے پر لازم ہے کہ وہ آئین اور پارلیمنٹ کی پاسداری کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جدوجہد ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی اور آئینی بالادستی کے لیے رہی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو کا مؤقف
انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے واضح کیا ہے کہ سپریم کورٹ سمیت ہر ادارے کو آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ "بینچ آئیڈیل ہو یا نہیں، سب کو آئین و قانون کا احترام کرنا ہوگا۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم یا دیگر آئینی فیصلے صرف پارلیمنٹ کے ذریعے ہی تبدیل یا ختم کیے جا سکتے ہیں، کسی اور کو یہ اختیار حاصل نہیں۔
آئینی بحران پر تحفظات
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں آئینی معاملات پر مختلف اداروں کے درمیان تنازعات اور تحفظات پیدا ہو رہے ہیں۔ شرجیل میمن نے تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ جمہوریت کا تسلسل برقرار رہے۔
یہ بیان پیپلز پارٹی کے اس دیرینہ مؤقف کو مزید تقویت دیتا ہے کہ آئین کی حفاظت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے وہ ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔