3 ذوالقعدة / May 01

ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں بلاول بھٹو اور خواجہ آصف شامل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سول سروس کے سینئر افسران کو گریڈ 21 سے گریڈ 22 میں ترقی دینے کے معاملے پر اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں دو سیاستدانوں کو شامل کر لیا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر دفاع خواجہ آصف اس بورڈ کے اراکین کے طور پر شامل ہوں گے۔

بورڈ کے مقاصد

ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا بنیادی مقصد سول سروس کے سینئر افسران کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور انہیں گریڈ 21 سے گریڈ 22 میں ترقی دینے کے لیے سفارشات مرتب کرنا ہے۔ اس عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے بورڈ میں سینئر سیاستدانوں کو شامل کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن جاری

وزارتِ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے دونوں سیاستدانوں کی شمولیت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو سول سروس اصلاحات کے عمل میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو مختلف شعبوں میں شفافیت اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔

حکومتی مؤقف

حکومت کا مؤقف ہے کہ اس اقدام سے سول سروس کے افسران کی ترقی کے عمل میں بہتر نگرانی اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ بلاول بھٹو اور خواجہ آصف جیسے سینئر سیاستدانوں کی شمولیت سے بورڈ کے فیصلوں کی شفافیت میں اضافہ ہوگا اور تمام عمل کو میرٹ کی بنیاد پر آگے بڑھایا جائے گا۔

ناقدین کا ردعمل

تاہم، کچھ حلقے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سول سروس کے معاملات میں سیاستدانوں کی شمولیت انتظامی فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ افسران کی ترقی کے عمل کو مکمل طور پر غیر جانبدار رکھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ اسے پیشہ ور افراد تک محدود رکھا جائے۔

اختتامیہ

ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں بلاول بھٹو زرداری اور خواجہ آصف کی شمولیت پاکستان کے سول سروس نظام میں اصلاحات کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس فیصلے کے سول سروس کے افسران اور انتظامی ڈھانچے پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔